کالج سائیڈ سکھر ریجن ملازمین کے مسائل حل نہ ہو سکے ، 512ملازمین فاقہ کشی کی زندگی گذرانے پر مجبور

حصول مطالبات کیلئے 56ویں روز بھی علامتی بھوک ہٹرتال جاری،سندھ میں روٹی کپڑا اور مکان فراہم کرنے کی دعویٰ دار پی پی حکومت بھی ہمارے مطالبات حل کرانے میں ناکام نظر آرہی ہے، مظاہرین

پیر 11 ستمبر 2017 21:17

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 ستمبر2017ء) کالج سائیڈ سکھر ریجن ملازمین کے مسائل حل نہ ہو سکے ، 512ملازمین فاقہ کشی کی زندگی گذرانے پر مجبور ، ، حصول مطالبات کیلئے 56ویں روز بھی علامتی بھوک ہٹرتال جاری ، ، ملازمین کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق نان ٹیچنگ اسٹاف کالج سائیڈ سکھر ریجن کے ملازمین کی جانب سی56ویں روز گذرنے کے باوجود مطالبات تسلیم نہ کئے جانے پر سکھر پریس کلب کے سامنے ڈائریکٹر کالجز عبدالباری اندھڑ کی زیادتیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور علامتی بھوک ہٹرتال کی گئی احتجاج اور علامتی بھوک ہٹرتال کی قیادت گلشن علی سومرو ، احسان علی اندھڑ ، ریاض علی پھپلوٹو ، اعجاز علی مغل اور دیگر نے کی اس موقع پر ملازمین کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج ، بھوک ہٹرتال کے باوجود حکمرانوں اور افسران کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی ہے سندھ میں روٹی کپڑا اور مکان فراہم کرنے کی دعویٰ دار پی پی حکومت بھی ہمارے مطالبات حل کرانے میں ناکام نظر آرہی ہے پی پی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری نے دو ماہ قبل ملازمین سے وعدہ کیا تھا کہ ان کے جائز مسائل فوری حل کئے جائینگے لیکن وہ اعلان بھی بے سود ثابت ہوا ہے کالج سائیڈ کے 512ملازمین اور انکے اہل خانہ فاقہ کشی کی زندگی گذرانے پر مجبور ہیں پانچ سال اپنے فرائض نبھانے والے ملازمین سے انکا حق چھینا جا رہا ہے لیکن افسران اور منتخب نمائندگان خاموشی تماشائی بنے بیٹھے ہیں ملازمین چیف جسٹس آف پاکستان سمیت دیگر بالا حکام سے مطالبات حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :