سقراط اور بقراط بیرونی اشاروں پر سی پیک کے حوالے سے غلط فہمیاں پھیلانا بند کریں ،وفاقی وزیر داخلہ

منگل 12 ستمبر 2017 13:16

سقراط اور بقراط بیرونی اشاروں پر سی پیک کے حوالے سے غلط فہمیاں پھیلانا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 ستمبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ چند سقراط اور بقراط بیرونی اشاروں پر عوام میں سی پیک کے حوالیسے غلط فہمیاں پھیلانا بند کریں ،سقراط اور بقراط بننے والے بیرونی طاقتوں کے مہرے ہیں، ان کے منفی تبصرے سے پاکستان چین دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے،خواجہ اظہار الحسن پر حملہ کرنے والے نئے گروپ کو قابولیا گیا ہے،شرپسند اورجرائم پیشہ عناصر سمندری راستہ استعمال کرتے ہیں، ممنوعہ اشیاء کی تجارت روکنے کیلئے موثر اقدامات کررہے ہیں، سول آرمڈ فورسز پورے ملک میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں،ہشتگردی کے خاتمے کیلئے دنیا پاکستان کے کردار کی تعریف کررہی ہے، چینی سرمایہ کاری نے پاکستان کی حیثیت کو تبدیل کردیا ہے،کوئی سی پیک کو رول پیک نہیں کرسکتا۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سمندری راستوں سے تجارت کا راستہ محفوظ بنانے کیلئے کوسٹل گارڈز کا اہم کردار ہے ۔شرپسند اورجرائم پیشہ عناصر سمندری راستہ استعمال کرتے ہیں،ضروری ہے کہ سمندری راستوں کی حفاظت کیلئے بہتر پیش بندی کی جائے۔ بدلتی صورتحال میں خطہ سیاسی سے نکل کر معاشی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سمگلنگ ایک ناسور ہے ۔

جو معیشت کو کھوکھلا کردیتا ہے۔ ممنوعہ اشیاء کی تجارت روکنے کیلئے موثر اقدامات کررہے ہیں۔گزشتہ چار سال میں ہم نے اپنے حفاظتی حصار کوبہت بہتر بنایا ہے۔سول اور عسکری نظام کے ذریعے سرحدوں کو محفوظ بنایا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سول آرمڈ فورسز پورے ملک میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ خواجہ اظہار الحسن پر حملہ کرنے والے نئے گروپ کو قابولیا گیا ہے۔

میڈیا نوجوانوں کو بہکانے والے گروہوں سے دور رکھنے میں کردار ادا کرے۔تعلیمی اداروں میں بہتر نگرانی کا نظام وضع کیا جائے۔شرپسند عناصر سوشل میڈیا کے ذریعے بھی نوجوانوں کو گمراہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دشمن تنازعے کی طرف لے جانے اور سی پیک سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔چوہدری نثار نے جہاں کام چھوڑا وہیں سے لیکر آگے بڑھ رہے ہیں۔ہماری کوشش ہے کہ ہم پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنائیں۔

سی پیک قومی منصوبہ ہے اسے سبوتاژ نہیں ہونے دینگے۔منفی تبصرے کرنیوالے پاک چین دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ چین کی سرمایہ کاری نے پاکستان کی حیثیت کو تبدیل کردیا ہے۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے دنیا پاکستان کے کردار کی تعریف کررہی ہے۔ کوئی سی پیک کو رول پیک نہیں کرسکتا۔ہم سندھ حکومت کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔کراچی کے امن میں وفاقی حکومت اور رینجرز اپنا کردار ادا کررہی ہے۔

اوس اور اقوام متحدہ نے کھل کر پاکستان کا ساتھ دیا سقراط اور بقراط بننے والے بیرونی طاقتوں کے مہرے ہیں۔ وزیراعظم تبدیل ہوئے ہیں حکومت نہیں۔ عسکری اداروں کے ساتھ ملکر آپریشن ردالفساد کو کامیاب بنائیں گے۔ مایوسی کی باتیںنوجوانوں کودہشتگردی کی جانب مائل کررہے ہیں پاکستان کے کردار قربانیوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔دہشتگرع گروہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ورغلاتے ہیں۔

ہم نے جوکامیابیاں حاصل کیں ان کو مستحکم بنانا ہے۔ چین پاکستان کیلئے آہنی بھائی کا کردار ادا کررہا ہے۔ کنڑول لائن پربھارتی اشتعال انگیزی کا موثر جواب دیا جارہاہے۔ انہوں نے کاہ کہ جدید ایجادات کرنے والے نوجوان پاکستان کی ضرورت ہے۔پاکستان کو پولیس کو نشانہ بنانیوالے نوجوانوں کی ضرورت نہیں ہے۔