پاکستان فرنیچر کونسل کا اعلی سطحی وفد آئندہ ہفتے چین روانہ ہوگا

دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے اداروں و شخصیات کے درمیان روابط کا فروغ ہے چینی درآمدات کی مالیت 10 کھرب ڈالر جبکہ پاکستانی مصنوعات کاحصہ1 ارب ڈالر ہے پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف اشفاق کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 12 ستمبر 2017 14:20

لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2017ء) پاکستان فرنیچر کونسل کا ایک اعلی سطح کا وفد چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف اشفاق کی سربراہی میں آئندہ ہفتے چین کے ہفتہ بھر طویل دورے پر روانہ ہوگا جو وہاں کاروباری ملاقاتوں کے دوران پاکستانی فرنیچر کیلئے نئی مارکیٹں تلاش کرے گا۔فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف اشفاق نے منگل کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ دورہ وژن، مستقبل کی پالیسیوں کی تشکیل کیلئے مہارت، اقتصادی مطالعہ، شعبوں اور منصوبوں کے حوالے سے رپورٹس میں اشتراک کے ساتھ ساتھ اپنی مصنوعات کی تشہیر کے مواقع فراہم کرے گا۔

دورے کا مقصد دونوں ملکوں کی کاروباری شخصیات، تحقیق کاروں اور سرمایہ کاروں کے درمیان تعلق و روابط قائم کرنا اوران کو فروغ دینا ہے۔

(جاری ہے)

دورہ سرمایہ کاروں کیلئے شراکت کیلئے بہتر کاروباری اداروں کے بارے میں معلومات کی فراہمی، کامیاب علاقائی اقتصادی حکمت عملی کی تشکیل اور علاقے میں کاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا۔میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی عدم توازن کے باوجود اس میں بہتری کی بہت زیادہ گنجائش ہے اور پاکستانی تاجر برادری کو چاہیے کہ وہ چینی مارکیٹ میں مسابقتی کاروباری سرگرمیوں پر توجہ دے۔

انھوں نے کاروباری برادری سے کہا کہ وہ پاک چین آزادانہ تجارتی معاہدے سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائے۔انھوں نے کہا کہ چھوٹے پیمانے پر فرنیچر فروخت کرنے والے اکثر تاجر چین سے فرنیچر کی درآمد اور اسے مقامی مارکیٹ میں فروخت کو ترجیح دیتے ہیں لیکن پاکستانی فرنیچر کی صلاحیت بھی کم نہیں،فرنیچر کونسل اس کی برآمد کیلئے نمایاں کردار ادا کررہی ہے اور مقامی پیدا کنندگان کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں کونسل کی معاونت کریں۔

انھوں نے کہا کہ چین کے سرکاری و نجی اداروں کے ساتھ تعلق کے ذریعے چینی حکومت کاروباری وفود کیلئے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرے گی جس سے سرحد کے آر پار کاروباری و تجارتی تعاون میں بلاشبہ اضافہ ہوگا۔انھوں نے کہا کہ فرنیچر دفتری ہو، بچوں کا ہو، رہائشی ہو یا اس کی کوئی بھی قسم ہو پاکستانی مصنوعات عالمی منڈی میں اپنا حصہ اور مقام حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں تاہم اس کیلئے حکومتی معاونت کی بھی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان فرنیچر مصنوعات کی برآمد سے سالانہ 8-12 ملین ڈالر زر مبادلہ کما سکتا ہے تاہم حکومتی معاونت اور فرنیچر سازوں کے تعاون سے اسے کئی گنا بڑھایا جاسکتا ہے۔میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ دوطرفہ تجارت میں تاحال خاطر خواہ اضافہ نہیں کرسکا۔چین کی دنیا بھر سے درآمدات کی مالیت دس کھرب ڈالر سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ پاکستانی مصنوعات کی چین کو برآمد ایک ارب ڈالر سے بھی کم ہے۔

متعلقہ عنوان :