پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات پر مذاکراتکل واشنگٹن میں شروع ہونگے

دو روزہ مذاکرات میں پاکستا بھارت کے متنازعہ بجلی منصوبوں رتلے، پکال دل، مہار، لوئر کلنائی پربات چیت کریگا

بدھ 13 ستمبر 2017 13:58

پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات پر مذاکراتکل واشنگٹن میں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2017ء) پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات پر مذاکرات کل بدھ واشنگٹن میں شروع ہونگے، سیکرٹری سطح پر ہونے والے ان آبی مذاکرات کی نگرانی عالمی بینک کریگا۔ذرائع کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات پر مذاکرات کل بدھ سے واشنگٹن میں شروع ہونگے مذاکرات میں شرکت کیلئے پاکستانی وفد واشنگٹن روانہ پہنچ چکا ہے ،ْوفد میں سیکرٹری پاور یوسف نسیم کھوکھر، انڈس واٹر کمشنر مرزا آصف بیگ، جوائنٹ سیکرٹری واٹر سید مہر علی شاہ شامل ہیں۔

یاد رہے کہ سیکرٹری سطح کے پاکستان بھارت آبی مذاکرات عالمی بینک کی زیرنگرانی ہورہے ہیں ،ْپاکستان نے بھارت کی جانب سے تعمیر کئے جانے والے کشن گنگا پن بجلی منصوبے کے ڈیزائن پر اعتراضات اٹھا رکھے ہیں ،ْا س کے علاوہ پاکستان کو چناب پر لگائے جانے والے ان چاروں منصوبوں کے ڈیزائن پر اعتراضات ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 روزہ مذاکرات میں پاکستا بھارت کے متنازعہ بجلی منصوبوں رتلے، پکال دل، مہار، لوئر کلنائی پربات چیت کریگا۔

واضح رہے کہ رواں سال یہ آبی تنازع پر پاک بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا یہ دوسرا دور ہے ،ْاس سے قبل مارک میں اسلام آباد میں آبی تنازع پر پاک بھارت مذاکرات ہوئے تھے جس میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی تھی ،ْمذاکرات میں بھارتی وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا اورپاکستانی وفد کی سربراہی انڈس واٹر کمشنر مرزا آصف بیگ نے کی تھی ،ْ ان مذاکرات میں پاکستان نے بھارت کے ایک سو بیس میگاواٹ کے میار، اڑتالیس میگاواٹ کے لوئرکلنائی اور ایک ہزار میگاواٹ کے پکال گل منصوبے پر اعتراضات عائد کئے تھے،یہ تمام منصوبے پاکستان آنے والے دریائے چناب پر بنائے جارہے ہیں۔

یاد رہے کہ مئی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب کا رخ موڑنے کا اعلان کیا تھااس سے قبل بھارت نے انیس سو اٹہتر میں دریائے چناب پر سلال ڈیم بنانے کی کوشش سے لیکرمقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر ڈیم کی تشکیل کا منصوبہ بنایا تھا۔اس کے علاوہ 1984 میں وولر بیراج کی تعمیر، تربھل نیوی گیشن کے متنازعہ منصوبہ اور دریائے جہلم پر کشن گنگا ڈیم سمیت دوہزار آٹھ میں چناب کے بہاؤ کو کم کرکے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان سے دوچار کرنے کی مزموم کوشش کرچکا ہے۔