نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تکمیل کے مرحلے میں ہے

وزیر مملکت برائے صحت چوہدری جعفر اقبال کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

جمعرات 14 ستمبر 2017 13:07

نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تکمیل کے مرحلے میں ہے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر ماضی میں فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے کام تاخیر کا شکار ہوا تاہم موجودہ حکومت نے ٹھوس بنیادوں پر فنڈز کے حصول کے لئے اقدامات اٹھائے جس کی وجہ سے یہ منصوبہ تکمیل کے آخری مرحلے میں ہے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران نفیسہ عنایت اللہ خٹک کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے صحت چوہدری جعفر اقبال نے کہا کہ یہ درست ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کے آغاز اور تکمیل میں تاخیر کی بڑی وجہ فنڈز کا بروقت دستیاب نہ ہونا ہے۔

اگرچہ مالی بندش کے بغیر منصوبے کے آغاز میں 2008ء تک تاخیر واقع ہوئی‘ واپڈا نے حکومت پاکستان سے نیلم جہلم سرچارج کی مد میں 5.2 ارب روپے نقد ترقیاتی قرضے کی فراہمی کے بعد منصوبے پر کام کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان نے دسمبر 2009ء تا دسمبر 2016ء میںغیر ملکی اور ملکی قرضوں سے رجوع کیا۔ نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ رقوم فراہم کرنے کے لئے کوئی قرض دہندہ تیار نہ تھا تاہم بعد ازاں ای اے ڈی کی ٹھوس کوششوں سے 2014ء میں چین کے ایگزم بنک نے ابتدائی طور پر 448 ملین امریکی ڈالر اور بعد ازاں فروری 2017ء میں 576 ملین امریکی ڈالر کا دوسرا قرضہ دینے پر رضامندی ظاہر کی۔

مقررہ فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث منصوبے پر کام کی رفتار سست روی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا کیونکہ حکومت پاکستان‘ واپڈا اور این جی ایچ پی سی نے منصوبے کے لئے مختلف کوارٹرز سے فنڈز کا انتظام کرنے کی اپنی پوری کوششیں کی ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ لاگت میں اضافے کے باعث مالی معاہدے کو فی الحال پورا نہیں کیا گیا اگرچہ حکومت پاکستان کی جانب سے سو ارب روپے کے سکوک فنڈز کا معاہدہ اور ایگزم بنک سے 576 ملین امریکی ڈالر کا قرضہ بھی لیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :