کابل میں امریکہ ، افغانستان ، پاکستان سہ فریقی مذاکرات

تینوں ملکوں نے دہشتگردی اور داعش کے خاتمے کے عزم پر اکتفا کیا افغان وزارت دفاع میں پاک افغان دوطرفہ اجلاس بھی ہوا، سرحد پار فائرنگ ‘ حملوں ‘ انسداد دہشتگردی سے متعلق اہم امور پر بات چیت ، سرحد کے ساتھ مربوط کارروائیوں اور قیدیوں کے تبادلے پر بھی گفتگو کی گئی ، آئی ایس پی آر

جمعرات 14 ستمبر 2017 16:33

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 ستمبر2017ء) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکہ افغانستان اور پاکستان کے سہہ فریقی مذاکرات ہوئے جس میں تینوں ملکوں نے دہشتگردی اور داعش کے خاتمے کے عزم پر اکتفا کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق امریکہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان سہہ فریقی مذاکرات کابل میں ہوئے جس میں پاکستان کے 6 رکنی وفد نے مذاکرات میں شرکت کی جس کی قیادت ’’ڈی جی ایم او ‘‘ میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کی۔

سہ فریقی مذاکرات افغانستان کی وزارت دفاع میں ہوئے جس میں اکتفا کیا گیا کہ دہشتگردی مشترکہ خطرہ ہے اور داعش کا خاتمہ مشترکہ کوششوں سے ہی ہو سکتا ہے اس لئے دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے جنگ جاری رہے گی ۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق مذاکرات میں شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اطلاعات کے تبادلے کے ذریعے بہترین نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں اور دہشتگردی کے خاتمے کے لئے تعاون بڑھانے سے متعلق کوششوں کو مربوط بنانا ہو گا جبکہ افغان وزارت دفاع میں پاکستان اور افغانستان کا دوطرفہ اجلاس بھی ہوا جس میں سرحد پار فائرنگ ‘ حملوں ‘ انسداد دہشتگردی سے متعلق اہم امور پر بات چیت اور پاک افغان سرحد کے ساتھ مربوط کارروائیوں اور قیدیوں کے تبادلے پر بھی گفتگو کی گئی ۔ ۔