سپریم کورٹ نے نیب کی جانب سے حدیبیہ پیپر ملز کیس پر اپیل دائر کر نے کی یقین دہانی پر شیخ رشید کی درخواست نمٹا دی

لندن فلیٹس سے متعلق کیپٹن صفدر کے خلاف ریفرنس کا حکم دیا گیا ، لندن فلیٹس سے کیپٹن صفدر کا کوئی تعلق نہیں ،جے آئی ٹی رپورٹ میں کیپٹن صفدر کا فلیٹ سے تعلق سامنے نہیں آیا، کیپٹن صفدر نے بطور گواہ ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کئے، نوازشریف کے بچوں کے وکیل کے دلائل جے آئی ٹی کے مطابق مریم نواز کمپنی کی بینی فیشل مالک ہیں ، مریم نواز نے پہلے لندن فلیٹس سے تعلق کا انکار کیا تھا، جسٹس آصف سعید کھوسہ کے ریمارکس یقین دلاتے ہیں کہ شفاف ٹرائل پر سمجھوتا نہیں ہو گا، جسٹس عظمت سعید شیخ

جمعہ 15 ستمبر 2017 11:25

سپریم کورٹ  نے نیب کی جانب سے حدیبیہ پیپر ملز کیس پر اپیل دائر کر نے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 ستمبر2017ء) سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب ) کی جانب سے حدیبیہ پیپر ملز کیس پر اپیل دائر کر نے کی یقین دہانی کے بعد عدالت نے شیخ رشید کی درخواست نمٹا دی جبکہ نواز شریف کے بچوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل د یئے کہ لندن فلیٹس سے متعلق کیپٹن صفدر کے خلاف ریفرنس کا حکم دیا گیا ، لندن فلیٹس سے کیپٹن صفدر کا کوئی تعلق نہیں ،جے آئی ٹی رپورٹ میں کیپٹن صفدر کا فلیٹ سے تعلق سامنے نہیں آیا، کیپٹن صفدر نے بطور گواہ ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کئے ،اس پرجسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ جے آئی ٹی کے مطابق مریم نواز کمپنی کی بینی فیشل مالک ہیں۔

مریم نواز نے پہلے لندن فلیٹس سے تعلق کا انکار کیا تھا۔ معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس عظمت سعید ،جسٹس اعجاز الاحسن،جسٹس گلزاراحمد اورجسٹس اعجاز افضل خان پر مشتمل 5 رکنی لارجر بینچ نے پانامہ فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلوں کی سماعت کی جس میں شریف خاندان کی جانب سے پاناما نظر ثانی اپیلوں پر فریقین نے دلائل مکمل کئے۔

نواز شریف کے بچوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لندن فلیٹس سے متعلق کیپٹن صفدر کے خلاف ریفرنس کا حکم دیا گیا۔ لندن فلیٹس سے کیپٹن صفدر کا کوئی تعلق نہیں۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں کیپٹن صفدر کا فلیٹ سے تعلق سامنے نہیں آیا۔ کیپٹن صفدر نے بطور گواہ ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کئے۔ اس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ جے آئی ٹی کے مطابق مریم نواز کمپنی کی بینی فیشل مالک ہیں۔

مریم نواز نے پہلے لندن فلیٹس سے تعلق کا انکار کیا تھا۔ معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ اس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ برٹش ورجن آئرلینڈ نے مریم نواز کو مالک قرار دیا یہ کہنا مناسب نہیں کہ کیپٹن صفدر کا فلیٹس سے تعلق نہیں۔ سلمان اکرم راجانے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ریفرنس فائل ہونے سے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے بنیادی حقوق متاثر ہوں گے۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ یقین دلاتے ہیں کہ شفاف ٹرائل پر سمجھوتا نہیں ہو گا۔جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ہماری آبزرویشن سے ٹرائل متاثر نہیں ہوگا۔ ہمارا اعتبار کیوں نہیں کرتی آئین اور بنیادی حقوق کے تحفظ کا حلف اٹھا رکھا ہے وضاحت کے لئے ججز اپنا بیان حلفی جمع کرادیں جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ اپنا نتیجہ اخذ کرنے میں آزاد ہے۔

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ گواہوں پر جرح کرنے میں بھی آزاد ہیں۔ شیخ رشید نے حدیبیہ کیس سے متعلق درخواست پر دلائل دیئے۔ جسٹس آصف سعید نے سوال کیا کہ شیخ صاحب کیا حدیبیہ کیس پر اپیل کا حکم دیا تھا اس پر شیخ رشید نے کہا کہ نیب نے سات روز میں اپیل دائر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس پر عدالت نے پراسیکیوٹر نیب کو فوری طلب کرلیا۔ اس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ادارہ یقین دہانی کرادے تو حکم ہوجاتا ہے۔

شیخ رشید نے اس پر کہا کہ نیب سے متعلق خبریں ہیں کہ اپیل دائر نہیں کرنا چاہتا۔ نیب اور ایف آئی اے میں درباریوں کو لگایا جاتا ہے یہ ادارے ٹھیک ہوجائیں تو آدھا ملک ٹھیک ہوجائے۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس پر اپیل دائر کرینگے جس کے بعد عدالت نے شیخ رشید کا معاملہ نمٹا دیا۔ جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ گیا مشاورت کے بعد بینچ دوبارہ بیٹھے گا۔ مشاورت کے بعد بتائیں گے کہ آگے کا لائحہ عمل کیا ہے۔ عدالت نے نظر ثانی درخواستوں کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔