Live Updates

نواز شریف بتائیں انہوںنے دُنیا بھر میں جائیدادیں کہاں سے بنائیں ، نکالے جانے کا جواب اُنہیں خود ہی مل جائے گا،پرویز خٹک

حکمران اداروں کے نگران ہوتے ہیں تاکہ کوئی غلط کام نہ ہو مگر سیاسی مجرموں نے اپنے مفاد کیلئے اداروں میں مداخلت کے ذریعے ایک عجیب ڈرامہ رچایا عوام کا پیسہ لوٹ کر باہر لے گئے اور ملک قرضوں پر چلاتے رہے جس کے نتیجے میں پاکستان کھربوں کا مقروض بن گیا قوم خود کو ٹھیک کرے اورایماندار قیادت کو آگے لائے تو امریکہ کی مدد کی ضرورت نہیں، نوجوان لوٹ مار کے خلاف ڈٹ جائیں ،عمران خان کے آنے کی دیر ہے پھر تماشا دیکھیں لٹیروں کو بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا، نوشہرہ میں جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 16 ستمبر 2017 20:31

․$نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 ستمبر2017ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ نواز شریف پوچھتے ہیں کہ اُنہیں کیوں نکالا گیا ۔نواز شریف بتائیں کہ انہوںنے دُنیا بھر میں جائیدادیں کہاں سے بنائیں ، نکالے جانے کا جواب اُنہیں خود ہی مل جائے گا۔حکمران اداروں کے نگران ہوتے ہیں تاکہ کوئی غلط کام نہ ہو مگر سیاسی مجرموں نے اپنے مفاد کیلئے اداروں میں مداخلت کے ذریعے ایک عجیب ڈرامہ رچایا۔

عوام کا پیسہ لوٹ کر باہر لے گئے اور ملک قرضوں پر چلاتے رہے جس کے نتیجے میں پاکستان کھربوں کا مقروض بن گیا۔اب وقت ہے کہ قوم عوامی وسائل کے لٹیروں اور ملک کے خیر خواہوں میں فرق کرے، اپنے حق کیلئے لڑنا سیکھے ۔درست کی حمایت کریں اور غلط کاریوں کا راستہ روکیں ورنہ خوشحالی کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔

(جاری ہے)

اگر قوم خود کو ٹھیک کرے اورایماندار قیادت کو آگے لائے تو امریکہ کی مدد کی ضرورت نہیں۔

بیرون ملک پاکستانی اپنا سرمایہ پاکستان میں لانے کیلئے تیار ہیںمگر ایماندار قیادت کے منتظر ہیں۔یہ امر خوش آئند ہے کہ نوجوانوں کی سوچ روایتی سیاستدانوں سے مختلف ہے جنہوںنے لٹیروں کے خلاف عمران خان کی ایماندار قیاد ت پر اعتماد کیا۔ نوجوان لوٹ مار کے خلاف ڈٹ جائیں ۔عمران خان کے آنے کی دیر ہے پھر تماشا دیکھیں لٹیروں کو بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے یونین کونسل خدرزئی پبی ضلع نوشہرہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرضلع ناظم لیاقت خٹک ، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ایم پی اے میاں خلیق الرحمن نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر وزیر اعلی کے صاحبزادے اسحق خٹک ، احد خٹک ،وزیر اعلیٰ شکایت سیل کے چیرمین حسین احمد خٹک ضلع نائب ناظم اشفاق احمد ، صدر پی ٹی آئی یونین کونسل خدرزئی، تحریک انصاف کے مقامی رہنما سجاد علی، تحصیل ناظم میاںمرتضی الرحمن، تحصیل نائب ناظم ساجد خان لالا، ضلع و تحصیل کے دیگر ممبران، اور علاقے کی معروف سیاسی و سماجی شخصیات نے جلسے میں شرکت کی ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان کو کئی دہائیوں سے ایماندار قیادت میسر نہ آئی جس کی وجہ سے ملک ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گیا۔نواز شریف ہوں ، زرداری ہو یا فضل الرحمن یا پھر نیشنلیان جس کو بھی موقع ملا ،جی بھر کر قومی وسائل کو لوٹا۔لوٹ مار ، رشوت خوری، کمیشن کلچر اور اداروں میں خرید و فروخت کا عجیب ڈرامہ چلتا رہا۔واحد عمران خان ہے جس نے اس کرپٹ سسٹم کو چیلنج کیا اور طاقتور مافیا کو احتساب کیلئے پیش ہونے پر مجبور کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ قوم کے مجرم سیاسی لیڈروں کی لوٹ مار کی وجہ سے عوام خصوصاً نوجوانوں نے اپنا مستقبل بدلنے کی اُمید پر تحریک انصاف کو ووٹ دیا۔موجودہ صوبائی حکومت نے اُسی تبدیلی کے منشور کے تحت صوبے میںشفاف نظام کی بنیاد رکھی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ نہ وہ خود حرام کھاتے ہیں اور نہ کسی کو کھانے کی اجازت دیں گے ۔نظام کی اصلاح اور اداروں کی بحالی کے مجموعی عمل میں عوام کا کردار بھی بڑی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس سسٹم کے تسلسل کیلئے عوام کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

پرویز خٹک نے شعبہ جاتی اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ تعلیم سے اہم کوئی شعبہ نہیں ۔ تعلیم کے مساوی مواقع قومی ترقی کے ضامن ہیںجب وہ صوبے میں برسر اقتدار آئے تو سکولوں کا کیا حال تھا سب کو معلوم ہے ۔صوبائی حکومت نے سکولوں کا معیار بلند کرنے کیلئے چار سال بھر پور کوشش کی اور سب سے زیادہ فنڈز محکمہ تعلیم کیلئے مختص کئے۔محکمہ صحت کی بہتری کیلئے حکومتی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے پرویز خٹک نے کہاکہ اُن کی حکومت نے صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی سو فیصد موجودگی یقینی بنائی جو پاکستان کی تاریخ میں کوئی حکومت نہ کر سکی ۔

معیاری ادویات کی فراہمی کیلئے ہسپتالوں میں فارمیسی قائم کی گئی۔خطرناک بیماریوں کا علاج مفت کیا گیا۔ صحت انصاف کار ڈ کے ذریعے 24 لاکھ مستحق خاندان علاج کی مفت سہولت حاصل کریں گے ۔انہوںنے کہاکہ غریب عوام کی صحت کی فکر ضروری ہے صرف سڑک بنانا کافی نہیں ہو تا۔سابق حکمرانوں کو توفیق نہ ہوئی کہ وہ ہسپتالوں پر توجہ دیں ۔ ہم نے ہسپتالوں کی شکل بد ل دی ہے ۔

سابق دور کے ساتھ موازنہ کریں تو فرق واضح نظر آئے گا۔ سیاستدانوں نے پولیس کے سر پر بد معاشی کا بازار گرم کر رکھا تھا ۔پولیس میں مداخلت کی وجہ سے اسے تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا۔ موجودہ حکومت میں تھانوں میں غریب کو عزت اور انصاف مل رہا ہے۔بیروزگاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہر گھر میں بیروزگاری ہے اسلئے سرکاری نوکریاں کافی نہیں ہیں۔

بیروزگاری کے خاتمے کیلئے کارخانے ضروری ہیں جس پر ماضی میں توجہ نہیں دی گئی ۔سی پیک کے تناظر میں صوبائی حکومت کی منصوبہ بندی کے نتیجے میں کارخانوں کا ایک طویل سلسلہ شروع ہونے والا ہے یہ صوبہ صنعت و تجارت کا مرکز بننے جارہا ہے کیونکہ ہم پنجاب کے مقابلے میں گوادر کے 500 کلومیٹر نزدیک ہیں۔ موٹروے پر 40 ہزار کنال پر مشتمل انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کیا جائے گا۔

جلوزئی میں صنعتی زون تیار ہے۔غازی میں ملایشیا حکومت کے تعاون سے حلال صنعت کے قیام کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس میں جدید ترین لیبارٹری قائم کی جائے گی جہاں دوائی ، کاسمیٹکس اور دیگر درآمدات میں حلا ل و حرام کی تمیز کرنا ممکن ہو جائے گا۔ کھیل و سیاحت کے فروغ کیلئے حکومتی کاوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے پرویز خٹک نے کہاکہ صوبہ بھر میں تحصیل کی سطح پر گرائونڈز کی تعمیر کا عمل تکمیل کے مراحل میں ہے ۔خویشگی پایان میںائیر فور س کی معاونت سے نیشنل پارک تعمیر کیا جا رہا ہے جو پاکستان کا تیسرا بڑا پارک ہو گا۔اس کے علاوہ صوبہ بھر میں سیاحتی مقامات کو تیز رفتاری سے ترقی دی جارہی ہے اور اس مقصد کیلئے آزاد اور بااختیار ترقیاتی ادارے بنائے گئے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات