سپریم کورٹ میں پاکستان قومی موومنٹ نے انتخابی اصلاحات بل 2017کو چیلنج کردیا

منگل 3 اکتوبر 2017 17:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2017ء) سپریم کورٹ میں پاکستان قومی موومنٹ نے انتخابی اصلاحات بل 2017کو چیلنج کردیا ہے ۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پاکستان قومی موومنٹ کے اقبال کاظمی نے درخواست دائر کی ۔درخواست میں استدعا کی گئے کہ انتخابی اصلاحات بل 2017 کو دستورسے ماورا قرار دیا جائے۔درخواست گزار کاکہنا ہے کہ 3اکتوبر کو صدر پاکستان نے ایک نا اہل شخص کو اہل قرار دینے کیلئے بل پر دستخط کرکے میں نافذ العمل کردیا ہے،درخواست گزار کے مطابق انتخابی اصلاحات بل 2017دستور 1973کے آئین سے متضاد ہے۔

دستورات مطابق حاکمیت اعلی کی صرف واحد ذات بلا شرکت غیراللہ تعالی کی ہے۔دستور کے کے تحت عوام کے نمائندگان اسلامی حدود میں اختیارات استعمال کرنے کے پابند ہیں اختیار مقدس امانت ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کاکہنا ہے کہ کوئی بھی قانون اسلامی احکام کے منافی غیر آئینی ہے۔انتخابی اصلاحات بل 2017کی شق نمبر203غیر اسلامی ہے۔جو شخص صادق اور امین نہ ہو وہ کسی بھی طور معزز قرار نہیں دیا جاسکتا،درخواست گزار کاموقف ہر کہ انتخابی اصلاحات بل 2017کی شق نمبر203کو اسلامی نقطہ نظر سے عین قرآن وسنت کے مطابق قرار دلانے کے لئے دستور کی دفعہ 229کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل سے مشورہ نہیں لیا گیا،درخواست کے مطابق اس بل کی کمیٹی (پارلیمانی کمیٹی برائے الیکشن اصلاحات)کے چیرمین محمد اسحاق ڈار بھی ملزم ہیں۔

۔عدالت سے استدعاکی گئی کہ انتخابی اصلاحات بل 2017 اور خاص کر اس کی شق نمبر203کو دستور کی تہمید(Preamble) اوردفعات 4,8,25,63,227,229والیکشن ایکٹ 1975کی سیکشن58سے متضاد قرار دیاور عدالتی فیصلہ آنے تک عبوری حکم امتناعی جاری اور انتخابی اصلاحات بل 2017کو معطل کیاجائے۔

متعلقہ عنوان :