عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدنے انتخابی اصلاحات بل 2017 سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

ایک شخص کوبچانے کیلئے آئین کومسخ کیاگیااورنااہل قرار دیئے گئے شخص کوبچانے کیلئے ترمیم کی گئی‘بل کی منظوری کے وقت قواعد کی خلاف ورزی کی گئی‘نوازشریف کوبطورپارٹی صدرکام سے روکنے کاحکم دیا جائے درخواست گزار کا عدالت عظمیٰ میں دائر درخواست میں موقف

بدھ 4 اکتوبر 2017 14:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 اکتوبر2017ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدنے انتخابی اصلاحات بل 2017 سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایک شخص کوبچانے کیلئے آئین کومسخ کیاگیااورنااہل قرار دیئے گئے شخص کوبچانے کیلئے ترمیم کی گئی،شیخ رشید نے کہا کہ بل کی منظوری کے وقت قواعد کی خلاف ورزی کی گئی،نوازشریف کوبطورپارٹی صدرکام سے روکنے کاحکم دیا جائے،انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کاسیکشن 203 اور 232 کالعدم قراردیاجائے اورمسلم لیگ ن کے پارٹی صدر انتخاب کوکالعدم قراردیاجائے۔

(جاری ہے)

شیخ رشید نے درخواست میں ختم نبوت کے قانون میں بھی تنسیخ کرنے کا ذکر کیا گیا ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک کو خوش کرنے کیلئے ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :