انتخابی اصلاحات بل میں ختم نبوت کی شق کا خاتمہ قوم سے بدترین مذاق ہے ، عمر ڈار

مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ سے نا اہل ہونے والے ایک شخص کو قوم پر مسلط کرنے کے لیے ایوان سے ترمیمی بل منظور کرایا جس سے نہ صرف نوا ز شریف کی صدارت کو ممکن بنایا گیا بلکہ ختم نبوت کے بارے میں شقوں کو بھی بلڈوز کر دیا ، بیان

بدھ 4 اکتوبر 2017 23:24

انتخابی اصلاحات بل میں ختم نبوت کی شق کا خاتمہ قوم سے بدترین مذاق ہے ..
سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 اکتوبر2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عمر ڈار نے کہا کہ انتخابی اصلاحات بل میں ختم نبوت کی شق کا خاتمہ قوم سے بدترین مذاق ہے جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ سے نا اہل ہونے والے ایک شخص کو قوم پر مسلط کرنے کے لیے ایوان سے ترمیمی بل منظور کرایا جس سے نہ صرف نوا ز شریف کی صدارت کو ممکن بنایا گیا بلکہ ختم نبوت کے بارے میں شقوں کو بھی بلڈوز کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات بل میں ختم نبوت کے حلف نامہ میں لفظ حلف کو اقرار سے کیوں تبدیل کیا گیا۔بہت عرصہ سے تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے قانون کیخلاف گہری سازشیں ہورہی تھیں اور کچھ عالمی قوتیں قادیانیوں کو پاکستان میں رعایت دینے اور ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کرانے کا منصوبہ رکھتی تھیں۔ایسا کرنا قیام پاکستان کے مقاصد سے انحراف ہے اور قوم اس کی اجازت نہیں دے گی۔انہوں نے کہا کہ ترمیمی بل کی منظوری کو یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا جس کا مقصد سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :