پیپلزپارٹی کا انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017ء کے سیکشن 203 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

بدھ 4 اکتوبر 2017 23:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اکتوبر2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017ئ کے سیکشن 203 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سیکشن کے تحت کسی عدالت سے نااہل ہونے والا شخص کسی سیاسی پارٹی کاعہدیدار بن سکتا ہے اور یہاں تک کہ وہ پارٹی کی سربراہی بھی کر سکتا ہے۔ پارٹی نے یہ فیصلہ زرداری ہائو س اسلام آباد میں بدھ کی شام کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا۔

اس اجلاس کی صدارت سابق صدر آصف علی زرداری نے کی اور اس میں قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف سید خورشید احمد شاہ، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سینیٹر اعتزاز احسن، سینیٹر فاروق نائیک، سردار لطیف کھوسہ، سید نیر حسین بخاری، سینیٹر شیری رحمن، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، رحمن ملک، تنویر کائرہ، چوہدری منظوراحمد اور سینیٹر فرحت اللہ بابر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

پارٹی کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیاکہ اس کیس میں پارٹی کی طرف سے وکلائ کی قیادت سردار لطیف کھوسہ کریں گے۔دریں اثناء سابق صدر آصف علی زرداری سے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ،اعتزاز احسن،راجا پرویز اشرف، رحمان ملک، شیری رحمان،سلیم مانڈوی والا،فاروق نائک،نیر بخاری اور فرحت اللہ بابرنے ملاقا ت کی ہے جس میں موجودہ سیاسی و ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ملاقات میں سردار لطیف کھوسا اور چوھدری منظور بھی شریک تھے ۔

متعلقہ عنوان :