بھارتی سپریم کورٹ میں جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت زیر بحث

کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کشمیر کے بھارت سے الحاق کی دستاویز کو چیلنج کردیا

جمعرات 5 اکتوبر 2017 11:42

نئی دہلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اکتوبر2017ء) بھارتی سپریم کورٹ میںمقبوضہ کشمیر میں مظاہرین کے خلاف بھارتی فورسز کی طرف سے پیلٹ گن جیسے مہلک ہتھیاروںکے استعمال سے متعلق کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک عرضداشت کی سماعت کے دوران جموں وکشمیرکی متنازعہ حیثیت کامعاملہ موضوع بحث بن گیا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سپریم کورٹ نے کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے جموںوکشمیر میں احتجاجی مظاہروں اور پتھرائو کا مستقبل طورپر حل تلاش کرنے کیلئے تجاویز مانگی تھیں۔

عدالت عظمی کی مدد کرنے کیلئے کہاگیا تھا۔ سپریم کورٹ میں بار کی طرف سے دائر کئے گئے ایک اضافی بیان حلفی میں وادی کشمیرمیں بدامنی اور غیر یقینی صورتحال کی بنیادی وجہ جموںوکشمیر کا بھارت سے متنازعہ الحاق بیان کی گئی۔

(جاری ہے)

کشمیرہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھارتی سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے اضافی بیان حلفی میں موقف اختیار کیا ہے کہ جموں وکشمیر کا بھارت کے ساتھ الحاق پراسرار، مبہم اور متنازعہ ہے۔

مقدمے کی سماعت چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم خانوویلکر اورجسٹس ڈی وائے چندرا چھڈپر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی۔ بار ایسوسی ایشن نے اپنے بیانِ حلفی میں موقف اختیارکیاہے کہ جموںوکشمیر میں آج تک کرائے گئے تمام انتخابات ایک ڈھونگ اور دھاندلیوں پرمبنی تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں پیلٹ گن کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس دیپک مشرا کے علاوہ بھارت سرکار کے سولسٹر جنرل رنجیت کمار بھی موجود تھے۔

کشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کی جانب سے اضافی بیان حلفی میں الحاق اور انتخابات سے متعلق اختیار کردہ موقف کا معاملہ سالسٹر جنرل نے ہی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے نوٹس میں لایا۔ انہوں نے کہا کہ بار نے جموںوکشمیر کے بھارت سے الحاق پر سوال اٹھاتے ہوئے جموںوکشمیرمیں کرائے گئے تمام انتخابات کو دھاندلیوں پر مبنی قراردیا ہے۔ چیف جسٹس دیپک مشرا نے کشمیربار کے بیان حلفی میں شامل نکات پر سخت اعتراض کرتے ہوئے سوالیہ اندازمیں کہا کہ یہ بات حیران کن ہے کہ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جو اضافی بیان حلفی جمع کرایا گیا ہے ، وہ کسی بھی طور ان کی جانب سے دائر کردہ پٹیشن سے مطابقت نہیں رکھتا ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ میں پیلٹ گن سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران کشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کی جانب سے الحاق پر سوال اٹھائے جانے کی وجہ سے عدالت عظمیٰ میں کشمیر کا معاملہ چھایا رہا تاہم چیف جسٹس دیپک مشرا نے اس کیس کی اگلی سماعت کیلئے 18 جنوری 2018 کی تاریخ مقرر کردی۔

متعلقہ عنوان :