فاٹا سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کا مطالبات کے حق میں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر دھرنا

فاٹا ریفارمز کمیٹی کی سفارشات کے مطابق فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے ،فاٹا والوں کو بھی پشاور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ تک رسائی دی جائے‘ ہماری آواز کو پارلیمنٹ کے اندر نہیں سنا گیا‘ مطالبات نہ مانے گئے تو 9اکتوبر کو بڑا دھرنا دیں گے، فاٹا ارکان پارلیمنٹ کے رہنما شاہ جی گل آفریدی کا شرکاء سے خطاب

جمعرات 5 اکتوبر 2017 11:46

فاٹا سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کا مطالبات کے حق میں پارلیمنٹ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 اکتوبر2017ء) فاٹا سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ نے مطالبات کے حق میں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر دھرنا دے دیا‘ رکن قومی اسمبلی شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ فاٹا ریفارمز کمیٹی کی سفارشات کے مطابق فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے اور فاٹا والوں کو بھی پشاور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ تک رسائی دی جائے‘ ہماری آواز کو پارلیمنٹ کے اندر نہیں سنا گیا‘ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو 9اکتوبر کو اسلام آباد میں بڑا دھرنا دیں گے جس میں دوسری سیاسی جماعتیں بھی شرکت کریں گی۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر فاٹا سے تعلق رکھنے والے ارکان کے پارلیمانی لیڈر اور رکن قومی اسمبلی شاہ جی گل آفریدی نے مطالبات کے حق میں دھرنا دیا۔

(جاری ہے)

دھرنے میں سینیٹر سجاد حسین طوری‘ پی ٹی آئی رہنما شہریار خان آفریدی سمیت دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر پارلیمنٹ کے باہر پوسٹر بھی لگائے گئے تھے جن پر مطالبات درج تھے۔

شاہ جی گل آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہمارا مطالبہ ہے کہ فاٹا ریفارمز کمیٹی کی سفارشات کے مطابق فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم جبکہ فاٹا والوں کو بھی پشاور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ تک رسائی دی جائے۔ شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ یقین دہانیوں کا سلسلہ دو سال سے چلتا آرہا ہے مگر ہماری آواز کو پارلیمنٹ کے اندر نہیں سنا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جب اپنے لئے ضرورت ہوتی ہے تو وہ آئین میں تبدیلی کرلیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سوچا کہ باہر عوامی عدالت میں جایا جائے اس لئے ہم باہر بیٹھے ہیں اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم 9اکتوبر کو اسلام آباد میں بڑا دھرنا دیں گے جس میں دوسری جماعتیں بھی شرکت کریں گی۔