فاٹا پارلیمنٹرین کا پارلیمنٹ کے سامنے مشترکہ احتجاجی کیمپ کا انعقاد

قبائلی علاقوں سے ایف سی آر کو ختم، سپریم کورٹ ہائیکورٹ پشاور کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے، فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کرکے این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد حصہ دینے کا مطالبہ

جمعرات 5 اکتوبر 2017 15:01

فاٹا پارلیمنٹرین کا پارلیمنٹ کے سامنے مشترکہ احتجاجی کیمپ کا انعقاد
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2017ء) فاٹا پارلیمنٹرین کا پارلیمنٹ کے سامنے مشترکہ احتجاجی کیمپ کا انعقاد۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد قومی اسمبلی کے سامنے ارکان پارلیمنٹ نے فاٹااصلاحات اور انضمام کے حق میں مشترکہ احتجاجی کیمپ لگایا گیا ہے جس میں الحاج شاہ جی گل آفریدی، شہاب الدین خان، آفتاب شیرپاؤ، سینٹر عبدلرحمان کے علاوہ قبائیلی مشران بھی شریک ہیں۔

احتجاج کرنے والے پارلیمنٹرین نے بازوں پر کالے کپڑے باندھ کر ہاتھوں میں پاکستانی جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں جبکہ اسمبلی کے دیواروں پر مختلف بینرز لگائے گئے ہیں جس میں ایف سی آر کے خلاف اور فاٹا انضمام کے حق میں نعرے درج ہیں۔احتجاج کیمپ میں شامل ممبران پارلیمنٹ پارلیمنٹ الحاج شاہ جی گل آفریدی، شہاب الدین خان اور قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قبائیلی علاقوں سے انگریزوں کے قانون ایف سی آر کو ختم سپریم کورٹ ہائی کورٹ پشاور کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھایا جائے اور فاٹا کو خیبر پختون خواہ میں ضم کرکے این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد حصہ دیا جائے۔

(جاری ہے)

احتجاجی کیمپ میں مختلف سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے ممبران پارلیمنٹ نے کیمپ میں شرکت کرکے اظہار یکجہتی کررہے ہیں۔