Live Updates

چیئرمین نیب کے نام پر اتفاق نہ ہوا تو معاملہ سپریم کورٹ میں جائے گا ،عمران خان کو مجبوراً آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہونا پڑا ،

دھرنے کے وقت اپوزیشن پر کئی الزامات بھی لگائے گئے ،ہم گالم گلوچ کی سیاست کے سخت خلاف ہیں ، ماضی میں نوازشریف نے حکومت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی تھی ، ہم نے ججز کو بحال کیا ، تعداد بڑھائی ، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو بحال کیا تو یہ کہانی سامنے آئی کہ یہ تو آرمی چیف نے کیا ہے، دھرنے کے دوران عمران خان نے تنخواہ لی وہ آج تک واپس نہیں کی ، کل نوازشریف ذوالفقار علی بھٹو کی تعریفیں کرتے ہیں تو ہمیں فخر محسوس ہوتا ہے ، نوازشریف نااہلی کے بعد اپنے پارٹی رہنمائوں کو قیادت سونپ سکتے تھے ، دھرنے کے دوران پارلیمنٹ ٹوٹ رہی تھی ، ہماری سب سے بڑی کامیابی کہ اسے ٹوٹنے سے بچایا قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 6 اکتوبر 2017 01:36

چیئرمین نیب  کے نام پر اتفاق نہ ہوا تو معاملہ سپریم کورٹ میں جائے گا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 اکتوبر2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو مجبوراً آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہونا پڑا ، دھرنے کے وقت اپوزیشن پر کئی الزامات بھی لگائے گئے ،ہم گالم گلوچ کی سیاست کے سخت خلاف ہیں ، ماضی میں نوازشریف نے حکومت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی تھی ، ہم نے ججز کو بحال کیا ، ججز کی تعداد بڑھائی ، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو بحال کیا تو یہ کہانی سامنے آئی کہ یہ تو آرمی چیف نے کیا ہے ،نیب چیئرمین کے نام پر اتفاق نہیں ہوا تو معاملہ سپریم کورٹ میں جائے گا ، دھرنے کے دوران عمران خان نے تنخواہ لی وہ آج تک واپس نہیں کی ، کل نوازشریف ذوالفقار علی بھٹو کی تعریفیں کرتے ہیں تو ہمیں فخر محسوس ہوتا ہے ، نوازشریف نااہلی کے بعد اپنے پارٹی رہنمائوں کو قیادت سونپ سکتے تھے ، دھرنے کے دوران پارلیمنٹ ٹوٹ رہی تھی ، نوازشریف حوصلہ ہار چکے تھے ، میری سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ میں نے پارلیمنٹ کوٹوٹنے سے بچایا۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہختم نبوت کاقانون ختم کرنیوالے کونکال دیناچاہیے،اداروں میں تصادم ریاست کیلئے خطرہ ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ نوازشریف بھٹوصاحب کیخلاف تقریریں کرتے تھے،آج نوازشریف ذوالفقارعلی بھٹوکی تعریفیں کرتے ہیں توہمیں فخرمحسوس ہوتاہے،اسلام آباددھرنے کے دوران پارلیمنٹ ٹوٹ رہی تھی،نوازشریف حوصلہ ہارچکے تھے،دھرنے کے دوران عمران خان نے تنخوا لی وہ آج تک واپس نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ نیب چیئرمین کے نام پراتفاق نہیں ہواتومعاملہ سپریم کورٹ میں جائیگا،نیب چیئرمین کی تقرری کے لئے ابھی بات شروع ہوئی ہے،تحریک انصاف کے دیے گئے ناموں پرابھی بات نہیں ہوئی۔خورشید شاہ نے کہا کہ میری کوشش رہے گی اپوزیشن کو ساتھ لیکرچلوں۔انہوں نے کہا کہ نااہلی کے بعدنوازشریف نے ہی نئے وزیراعظم اورکابینہ کوبنایا،نوازشریف نااہلی کے بعداپنے پارٹی رہنماؤں کوقیادت سونپ سکتے تھے،ہم نے ججزکوبحال کیا،ججزکی تعدادبڑھائی،افتخارچودھری کوبحال کیاتوکہانی آئی کہ یہ تو آرمی چیف نے کیا،ہم گالم گلوچ کی سیاست کے سخت خلاف ، ایشوز پر سیاست کی حمایت کرتے ہیں۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ آصف زرداری نے نوازشریف سے ملاقات کی خواہش ظاہرکی تھی،نوازشریف نے ملاقات کے تمام راستے بندکردیے،یہ موقع تھاجمہوری اداروں کومضبوط کرنیکا،ماضی میں نوازشریف نے حکومت کوڈی ریل کرنیکی کوشش کی تھی،ہم نے کبھی (ن) لیگ کی حکومت کوڈی ریل کرنیکی کوشش نہیں کی۔خورشیدشاہ نے کہا کہ ادارے مل کرکام کریں گے توبہت سے مسائل حل ہوجائیں گے،اداروں کو آپس میں مل کرباتیں کرنی چاہئیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات