عوام نوازشریف ، زرداری یا کسی دوسرے کو الزام دینے کی بجائے اپنا انتخابی رویہ بدلیں ،،سراج الحق

پانامہ سیکنڈل میں کسی غریب کا نہیں ، ان لوگوں کے نام ہیں جنہوں نے سیاست اور جمہوریت کے نام پر عوام کو لوٹا ہے جس وزیر نے ختم نبوت کے حلف کے فارم میں ترمیم کی، اسے سزا ملنی چاہیے ، یہ در اصل 295 سی کے خاتمے کے لیے ٹیسٹ کیس تھا ،جسے عوام نے ناکام بنادیا سپریم کورٹ جس شخص کو قومی اسمبلی کے ممبر کے لیے نااہل قرار دے وہ کسی پارٹی کا صدر کیسے بن سکتاہے، نوازشریف کو اپنی ذات کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا وہ اپنے بھائی پر بھی اعتماد کرنے کو تیار نہیں ، اس ملک کو تبدیلی کی نہیں اسلامی نظام اور خوشحالی کی ضرورت ہے ، پھالیہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب

جمعہ 6 اکتوبر 2017 23:24

عوام نوازشریف ، زرداری یا کسی دوسرے کو الزام دینے کی بجائے اپنا انتخابی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اکتوبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اسلام آباد کے اقتدار پر چند لٹیروں کا قبضہ ہے جو پارٹیاں اور جھنڈے تو بدلتے ہیں لیکن اپنے کرتوت بدلنے کو تیار نہیں ۔ عوام نوازشریف ، زرداری یا کسی دوسرے کو الزام دینے کی بجائے اپنا انتخابی رویہ بدلیں ۔ پانامہ سیکنڈل میں کسی غریب کا نہیں ، ان لوگوں کے نام ہیں جنہوں نے سیاست اور جمہوریت کے نام پر عوام کو لوٹا ہے ۔

جس وزیر نے ختم نبوت کے حلف کے فارم میں ترمیم کی، اسے سزا ملنی چاہیے ۔ یہ در اصل 295 سی کے خاتمے کے لیے ٹیسٹ کیس تھا ،جسے عوام نے ناکام بنادیا۔ سپریم کورٹ جس شخص کو قومی اسمبلی کے ممبر کے لیے نااہل قرار دے وہ کسی پارٹی کا صدر کیسے بن سکتاہے ۔

(جاری ہے)

نوازشریف کو اپنی ذات کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا وہ اپنے بھائی پر بھی اعتماد کرنے کو تیار نہیں ۔

اس ملک کو تبدیلی کی نہیں اسلامی نظام اور خوشحالی کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے پھالیہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، جس میں ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی۔ ورکرز کنونشن سے امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد ، جے آئی یوتھ پاکستان کے صدر زبیر گوندل اور چوہدری ریاض فاروق ساہی نے بھی خطاب کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آج ملک میں سیاست اور جمہوریت جاگیرداروں ، وڈیروں اورسٹیٹس کو کے گرد گھومتی ہے ۔

عوام اس نظام بد کے باغی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عوام کی قربانیوں سے پاکستان بنا اور ان کے خون پسینے کی کمائی کے ٹیکسوں سے ملک چل رہاہے مگر اس ملک میں غریب کے لیے کچھ نہیں تمام وسائل پر وڈیرے قابض ہیں ۔ غریب کی کہیں داد رسی نہیں ۔ عدالتوں کے دروازے سونے کی چابی سے کھلتے ہیں ۔ عدالت کا کام مظلوم کو انصاف دینا ہوتاہے مگر مظلوم اکثر غریب ہوتاہے اورجس کے پاس لاکھوں کروڑوں روپے نہ ہونے کی وجہ سے وہ انصاف سے محروم رہتاہے ۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ سٹیٹس کو کے ظالمانہ نظام میں تعلیم اور صحت بھی صرف امیر کے لیے ہے غریب کا بچہ تعلیم حاصل کرسکتاہے نہ اسے ہسپتال سے علاج ملتا ہے ۔ یہاں صرف ایک فیصد تعلیمی ادارے حکمران اور بیوروکریٹ جبکہ ۹۹ فیصد غلام اور کلرک پیدا کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ملک و قوم کے تمام مسائل کا حل اللہ کے نظام میں ہے ۔ شریعت کا نفاذ ہی ملک و ملت کو مسائل کی دلدل سے نکال سکتاہے ۔

انہوںنے کہاکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان رشوت اور سفارش کے نظام کی وجہ سے روزگار سے محروم ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے بزرگوں نے خون کا دریا پار کر کے اس لیے پاکستان نہیں بنایا تھاکہ یہاں وہی انگیریز کا نظام چلتا رہے جس میں سودی معیشت ہو اور جس کے حکمران سیکولر اور لبرل ازم کے نعرے لگاتے ہوں۔ وہ پاکستان میں قرآن کا نظام دیکھنا چاہتے تھے ۔

انہوںنے کہاکہ اللہ نے ہمیں اقتدار دیا تو ہم تعلیم اور صحت کی سہولتیں مفت دیں گے ۔ نوجوانوں کو روزگار اور بوڑھوں کو بڑھاپا الائونس دیا جائے گا اور خواتین کو غیر سودی قرضے مہیا کیے جائیں گے تاکہ وہ گھریلو دستکاریوں کے ذریعے اپنے بچوں کی بہتر پرورش کر سکیں ۔امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کوڑ ی کوڑی کے محتاج آج اربوں کھربوں کے مالک بن گئے ۔

اقتدار میں آ کر انہوں نے قومی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور چوری کی اس دولت کو بیرون ملک منتقل کر دیا ۔ آج ملک میں غریب کو عدالتوں اور تھانے کچہری سے انصاف نہیں ملتا ۔ غریب امیروں وڈیروں اور جاگیرداروں کی غنڈہ گردی کاشکار ہے ۔ کسان کی فصل پر ڈاکہ پڑتا ہے اور مزدور کی مزدوری لوٹ لی جاتی ہے ۔ کپاس اور گنے کے کاشتکار سخت محنت کے باوجود مناسب معاوضے سے محروم رہتے ہیں اس صورتحال کے ذمہ دار وہ حکمران ہیں جو ووٹ عوام سے لیتے ہیں اور غیر ملکی طاقتوں کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔