سپریم کورٹ نے قتل کیس میں سزایافتہ مجرم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرتے ہوئے کیس نمٹادیا

پیر 9 اکتوبر 2017 20:31

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2017ء) سپریم کورٹ نے ضلع بھکر میں قتل کیس میں سزایافتہ مجرم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرتے ہوئے کیس نمٹادیا اور قرار دیا ہے کہ استغاثہ قتل کے پیچھے وجہ عناد ثابت کرنے میں ناکام رہا اس لئے احتیاط کے تقاضا کو رد نہیں کیا جاسکتا۔ پیر کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سزائے موت کے مجرم حق نواز کی جانب سے دائراپیل کی سماعت کی۔

اس پر الزام تھا کہ اس نے 9 سال قبل ایک شخص منظور حسین کو قتل کر دیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے اس کیس میں ملزم کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ اپیل پرہائیکورٹ نے بھی سزائے موت کو برقرار رکھنے کے ساتھ مقتول کے ورثا ء کو معا وضہ کی رقم دینے کا حکم دیا تھا۔ سماعت کے دوران مجرم حق نواز کے وکیل نے موقف اپنایا کہ میرا موکل بے گناہ ہے، اس کا اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں جبکہ ٹرائل کے دورا ن استغاثہ میرے موکل کیخلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا اس لئے استدعاہے کہ میرے موکل کی سزا کالعدم قراردے کررہاکرنے کاحکم دیا جائے۔

(جاری ہے)

مدعی کے وکیل نے سزامیں کمی کرنے کی مخالفت کی اور کہا کہ مجرم حق نواز نے ہی منظور کوقتل کیا تھا۔ عدالت نے شک کی بنیاد پر ملزم کی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر تے ہوئے قرار دیا کہ استغاثہ قتل کی وجہ ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

متعلقہ عنوان :