وفاقی دارالحکومت میں خواتین یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے‘ نواز شریف نے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کو رول ماڈل بنانے کا ہدف دیا تھا ‘ وزیر اعظم سکیم کے تحت 22 سکولوں کی اپ گریڈیشن کی ہے، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری

پیر 9 اکتوبر 2017 21:22

وفاقی دارالحکومت میں خواتین یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے‘ نواز شریف ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2017ء) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں خواتین یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے‘ نواز شریف نے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کو رول ماڈل بنانے کا ہدف دیا تھا اور اب اس ہدف کے حصول کے لئے کام ہو رہا ہے‘ وزیر اعظم سکیم کے تحت 22 سکولوں کی اپ گریڈیشن کی ہے اور 200 پر کام جاری ہے۔

اب فیز تھری میں کام ہو رہا ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران جنید اکبر کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی تعداد میں اضافہ موضوع سے ہٹ کر ہے تاہم آبادیوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ ہم نے تعلیمی اداروں کی تعداد میں اضافہ کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم سکیم کے تحت 22 سکولوں کی اپ گریڈیشن کی ہے اور 200 پر کام جاری ہے۔

اب فیز تھری میں کام ہو رہا ہے اور سکولوں کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔ بھارہ کہو میں ڈگری کالج‘ سہالہ میں لڑکوں کے کالج اور جی 13 کالج کا پی سی ون بن چکا ہے۔ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمارتوں کے رنگ و روغن سے تعلیم کو بہتر نہیں بنایا جاسکتا ہم ہم نے ایسے اقدامات کئے ہیں جس کے تحت پرائیویٹ سکولوں کے لوگ سرکاری اداروں میں آرہے ہیں۔

2.7 ارب روپے سے منصوبہ جاری ہے۔ ان اقدامات کی بدولت تعلیمی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ سیکیورٹی پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔ بچیوں کے سکولوں میں بھی کمپیوٹر لیب بنائے جارہے ہیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ہم نے 70 سے زائد مونٹیسوری کلاسیں شروع کی ہیں جہاں بچوں کو مفت کتابیں دی جارہی ہیں اور اب ہم بیگ‘ یونیفارم وغیرہ بھی دینے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔

سکول ہیڈ میونوئل بنایا ہے جس میں پرنسپل کیلئے ہدایات ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ اساتذہ کی تربیت کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کو رول ماڈل بنانے کا ہدف دیا تھا اور اب اس ہدف کے حصول کے لئے کام ہو رہا ہے۔ غلام سرور خان کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کے پروگرام کے بارے میں ابہام موجود ہے۔

اس پروگرام کے تحت 22 سکولوں کی اپ گریڈیشن پر 22 کروڑ روپے لگائے جارہے ہیں۔ اس پروگرام میں غیر ملکی فنڈنگ شامل نہیں یہ سارا پی ایس ڈی پی کا ہے۔ ایک وضاحت ضروری ہے کہ مریم نواز اور مشعل اوباما کی ملاقات اس حوالے سے نہیں تھی۔ وزیراعظم ریفامز سکیم کے تحت ہم نے سائنٹیفک طریقہ کار اختیار کیا ہے اس حوالے سے ہم سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں اور آبادی کے تناسب سے تعلیمی اداروں کو بہتر بنایا جارہا ہے۔ ایف سیون ٹو کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کی بات کی ہے لیکن ہم نے فیصلہ کیا کہ کالج کو اپ گریڈ کیا جائے گا لیکن اسلام آباد میں ایک ویمن یونیورسٹی الگ سے قائم کریں گے۔