رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیکس وصولیوں میں تیزی ،

مجموعی اخراجات اور مالیاتی خسارہ میں کمی ہوئی، وزارت خزانہ

بدھ 11 اکتوبر 2017 16:39

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیکس وصولیوں میں تیزی ،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2017ء) رواں مالی سال 2017-18 کی پہلی سہ ماہی کا اختتام حکومت کی مضبوط مالیاتی کارکردگی پر ہوا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیکس وصولیوں میں تیزی رہی جبکہ مجموعی اخراجات اور مالیاتی خسارہ میں کمی ریکارںڈ کی گئی۔ وزارت خزانہ کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا ستمبر 2017 کے دوران مجموعی طور پر ٹیکس محصولات کی مد میں 765 ارب روپے کی وصولیاں کی گئیں جو گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 20 اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔

ٹیکس محصولات میں اضافے کی بدولت صوبوں کو فنڈز کی متقلی میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 416 ارب روپے کے مقابلے میں اس سال کی پہلی سہ ماہی میں واجبات سمیت 570 ارب روپے صوبوں کو منتقل کئے جا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اس عرصے میں وفاقی حکومت نے سخت مالیاتی ڈسپلن کو برقرار رکھا اور پہلی سہ ماہی میں مجموعی اخراجات کا حجم 894 ارب روپے رہا جو گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 914 ارب روپے تھا۔

اسی طرح رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران مجموعی بجٹ خسارہ 324 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 438 ارب روپے تھا۔ جی ڈی پی میں اوسط شرح کے لحاظ سے مجموعی خسارہ میں 0.9 فیصد کمی آئی ہے۔ دریں اثنا وفاقی وزیر خزانہ نے ریونیو وصولی میں اضافے اور مالیاتی استحکام سے متعلق کئے گئے اقدامات کو سراہا ہے اور حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مالیاتی ڈسپلن کو برقرار رکھا جائے گا۔ انہوں نے رواں مالی سال کے لئے مالیاتی اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کے لئے دیگر تین سہ ماہیوں کے دوران بھی اسی طرح کوششیں جاری رکھی جائیں۔