نیب کی ساکھ کو بحال کر نے کیلئے’’ احتساب سب کا ‘‘کے اصول پر عمل کیا جائیگا ،ْچیئر مین نیب جسٹس جاوید اقبال

میں نے ساری زندگی قانون اور انصاف کے مطابق فیصلے کئے ،ْ کسی سے ڈکٹیشن نہیں لی اور نہ ہی اب لونگا ،ْنیب کے افسران ،ْ اہلکار اپنا کام دیانتداری ،ْ محنت ،ْ لگن اور بغیر کسی دبائو کے سر انجام دیں ،ْ عہدہ سنبھالنے کے بعد نیب افسران سے خطاب

جمعرات 12 اکتوبر 2017 17:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2017ء) قومی احتساب بیور و (نیب)کے چیئر مین جسٹس ریٹائر ڈ جاوید اقبال نے واضح کیا ہے کہ نیب کی ساکھ کو بحال کر نے کیلئے’’ احتساب سب کا ‘‘کے اصول پر عمل کیا جائیگا ،ْ میں نے ساری زندگی قانون اور انصاف کے مطابق فیصلے کئے ،ْ کسی سے ڈکٹیشن نہیں لی اور نہ ہی اب لونگا ،ْنیب کے افسران ،ْ اہلکار اپنا کام دیانتداری ،ْ محنت ،ْ لگن اور بغیر کسی دبائو کے سر انجام دیں ،ْ شیشے سے بنی خوبصورت بلڈنگ میں بیٹھنے سے اس وقت تک ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ نہیں ہوگا جب تک نیب کے افسران ،ْ اہلکار اپنے فرائض منصبی انتہائی ایمانداری ،ْ شفافیت ،ْ میرٹ ،ْ قانون اور اللہ تعالیٰ پر پختہ ایمان کے ساتھ بد عنوانی کے خاتمے کیلئے زیروٹانرنس کی پالیسی نہیں اپنائیں گے ،ْ نیب کے تمام افسران ،ْ اہلکاروں کی کار کر دگی کو ذاتی طورپر مانیٹر کرونگا اور آنے والے مہینوں میں نیب کی کار کر دگی میں ایک واضح تبدیلی نظر آئے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوںنے نیب ہیڈ کوارٹر اور نیب راولپنڈی کے افسران سے اپنے عہدہ کا چارج سنبھالنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے کہاکہ نیب کی ساکھ کو بحال کر نے کیلئے’’ احتساب سب کا ‘‘کے اصول پر عمل کیا جائیگا ،ْ انکوائریاں اور تحقیقات سالہ سال کے بجائے اب قانون کے مطابق مقررہ وقت کے اندر نہ صرف مکمل کی جائیں گی بلکہ معزز احتساب عدالتوں ،ْ ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ آف پاکستان کا موقف قانون اور شواہد کے مطابق معزز عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائیگا جس سے بد عنوانی عناصر کو کیفر کر دار تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ ان سے قوم کی لوٹی ہوئی رقم بھی بر آمد کر نے میں مدد ملے گی۔

انہوںنے کہاکہ میں نے ساری زندگی قانون اور انصاف کے مطابق فیصلے کئے اور کسی سے ڈکٹیشن نہیں لی اور نہ ہی اب لونگا ۔نیب کے افسران ،ْ اہلکار اپنا کام پوری دیانتداری ،ْ محنت ،ْ لگن اور بغیر کسی دبائو کے سر انجام دیں کیونکہ آپ کا تعلق ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کام کر نے والے ایک اعلیٰ ادارہ سے ہے جس سے قوم کو بہت امیدیں وابستہ ہیں آپ اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ بد عنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے اگر آپ کو کسی شخص ،ْ ادارے کے خلاف بد عنوانی کی کوئی درخواست موصول ہوتی ہے تو اس کی صحیح جانچ پڑتال قانون کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کریں کیونکہ عزت نفس سب کی مقدم ہے اس کا خاص طورپر خیال رکھا جائے اور کسی بے گناہ کے خلاف کارروائی سے گریز کیا جائیگا دوسری طرف بد عنوان افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں تمام قانونی تقاضوں کو پورا کر تے ہوئے دائر کئے جائیں اس سے نہ صرف نیب کے وقار میں اضافہ ہوگا بلکہ عوام میں بھی نیب کی ساکھ بحال ہو گی انہوںنے کہاکہ نیب کے جو افسران ،ْ اہلکار اپنے عہدے کا غلط استعمال کریں گے ان کیلئے نیب میں کوئی جگہ نہیں میں نیب کے تمام افسران ،ْ اہلکاروں کی کار کر دگی کو ذاتی طورپر مانیٹر کرونگا اور آنے والے مہینوں میں نیب کی کار کر دگی میں ایک واضح تبدیلی نظر آئیگی ۔

انہوںنے نیب کے افسران ،ْ اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے فرائض منصبی ،ْ انتہائی ،ْ دیانتداری ،ْ محنت ،ْ لگن ،ْ شفافیت اور اللہ تعالیٰ کی ذات پر پختہ یقین رکھتے ہوئے ادا کریں تاکہ بد عنوانی کے ناسور کو ملک سے جڑ سے اکھاڑنے میں ہم اپنا کر دار ادا کریں ۔

متعلقہ عنوان :