مشال خان قتل کیس کی سنٹرل جیل کیمپ کورٹ میں آٹھویں سماعت، چار پولیس افسران کے بیانات قلمبند کئے گئے

جمعرات 12 اکتوبر 2017 22:44

مشال خان قتل کیس کی سنٹرل جیل کیمپ کورٹ میں آٹھویں سماعت، چار پولیس ..
ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2017ء) مشال خان قتل کیس کی سنٹرل جیل کے کیمپ کورٹ میں آٹھویں سماعت کے دوران چار پولیس افسران کے بیانات قلمبند کئے گئے، مقدمہ کی سما عت18 اکتو بر تک ملتوی کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق مردان یونیورسٹی میں قتل ہونے والے طالب علم مشال خان کے قتل کے مقدمہ کی آٹھویں سماعت جمعرات کو سنٹرل جیل ہری پور میں دہشت گر دی کی خصوصی عدالت کے کیمپ کورٹ میں ہوئی جہاں مقدمہ کی سماعت دہشت گردی کی ایبٹ آباد عدالت کے جج فضل سبحان نے کی جس کے دوران چار پولیس افسران کے بیانات قلمبند ہوئے۔

بیانات قلمبند کروانے والوں میں سب انسپکٹر سبز علی، شیر گل، کوثر اور عالمزیب شامل ہیں۔ چاروں گواہوں کی موجودگی میں 57 ملزمان نے جائے وقوعہ /موقع کی نشاندہی کروائی تھی جبکہ ایس آئی شیر گل کی موجودگی میں ملزم عمران نے پستول بھی برآمد کروایا تھا۔

(جاری ہے)

اسی طرح گواہ عالمزیب کی موجودگی میں پروفیسر ضیاء الله ہمدرد کا موبائل بٹل سے برآمد ہوا تھا۔ اس موقع پر ملزمان کی جانب سے فوجداری کے معروف قانون دان مسعود اظہر ایڈووکیٹ سمیت وکلاء کی کثیر تعداد اور سٹیٹ کی جانب سے پراسیکیوٹرز اور مدعی مقدمہ و مشال خان کے والد اقبال خان بھی موجود تھے۔ مقدمہ کی سماعت18 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی جس کیلئے مزید گواہوں کو طلب کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :