آزادکشمیر میں پولیس گردی کے واقعات میں اضافہ تشویشناک صورت اختیار کرگیا

اتوار 15 اکتوبر 2017 13:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2017ء) آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں پولیس کے ہاتھوں تشدد اور قتل ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ، اقوام ِ متحدہ کی نمائندہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نوٹس لے لیا،آزادکشمیر میں پولیس گردی کے واقعات میں اضافہ تشویشناک صورت اختیار کرگیا ہے ، حکومت ِ آزادکشمیر نوٹس لیں ،ست پیالی کے رہائشی ڈرائیور چوہدری لال دین پر تشدد اور قتل کرنے کے بعد لاش کو دریاء میں پھینکنا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے ،ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری طور پر کاروائی کرکے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے ، چیف سیکرٹری آزادکشمیر، انسپکٹر جنرل پولیس آزادکشمیر جوائنٹ کمیشن تشکیل دیں تاکہ اصل تحقیقات سامنے آسکے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق چوہدری لعل دین کے خلا ف شراب کا مقدمہ درج تھا جبکہ پولیس نے متحدہ بار چوہدری لعل دین کے گھر پر چھاپے مار ے ہاتھ نہ آنے پر چوہدری لعل دین فرار تھا جوکہ ایک معمولی نویت کا مقدمہ تھا جبکہ عینی شاہدین اور ورثاء کا کہنا ہے کہ ’’ ایک پولیس آفیسر ایس ایچ او ررینک کا لعل دین سے جھگڑا بھی ہو اجو کہ شد ت اختیار کرگیا جس کے بعد پولیس لعل دین کے پیچھے لگاتار گات لگائے رہتی تھی ‘‘جبکہ 8اکتوبر کے روز چوہدری لعل دین کے موبائل پر فون کال آئی جو اِس کے قریبی دوست یا اِمراز کی تھی لعل دین کوگھر سے باہر بلایا ،وہ گھر سے نکلا پھر واپس نہ آسکا ، قتل کا واقعہ 9اور8اکتوبر کی درمیانی رات کو پیش آیا ، لاش پیر کے روز دریائے کے کنارے ملی ،لعل دین کی گردن پر رسی کے نشانات صاف نظر آرہے تھے جبکہ لاش پر تشدد کے نشانات بھی واضح تھے جس سے ظاہر ہوتا تھا لعل دین کو پہلے تشدد کیا اور پھر قتل کرکے دریاء میں پھینک دیا گیا جو کہ انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہے اِس سے قبل بھی پولیس کی طویل میں 2افراد پٹہکہ چوکی اور تھانہ صدر میں پولیس تشدد سے موت واقع ہوئی جبکہ چوہدری لعل دین کو بھی قتل کرکے اصل حقائق سے ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے ، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومت ِ آزادکشمیر ، چیف سیکرٹری آزادکشمیر اعجاز منیر ،انسپکٹر جنرل پولیس شعیب دستگیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چوہدری لعل دین کے قتل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشنل کمیشن تشکیل دیں جس میں ججز کی سربراہی میں یہ کمیشن تشکیل دیا جائے اِن میں پولیس اور دیگر اداروں سمیت انسانی حقوق کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آسکیں ۔

(جاری ہے)

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے چوہدری لعل دین واقعہ کی اصل تفصیل اقوام ِ متحدہ کو ارسال کردی گئی ۔

متعلقہ عنوان :