مشاہد اللہ خان کی ’’پاکستان ماحولیاتی فریم ورک‘‘کی رپورٹ لانچنگ میں شرکت

اس وقت ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل سے آگاہی کی بہت ضرورت ہے ،ْوفاقی وزیر

پیر 16 اکتوبر 2017 21:24

مشاہد اللہ خان کی ’’پاکستان ماحولیاتی فریم ورک‘‘کی رپورٹ لانچنگ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2017ء)وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے ’’پاکستان ماحولیاتی فریم ورک‘‘کی رپورٹ لانچنگ میں شرکت کی۔حکومت پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلی کی مستقبل کی منصوبہ بندی اور بجٹ کیلئے مختلف ٹھوس اقدامات کیے ہیں،مرکزی سطح پر پبلک فنانشل منیجنگ سسٹم کی تشکیل کی گئی ۔

وفاقی وزیر نے اس موقع پرکہا کہ وزارت ماحولیاتی تبدیلی نے وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی کے تعاون سے یہ ایک جامع مالیاتی فریم ورک تشکیل دیا،یہ فریم ورک وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے لیے منصوبہ بندی اور مالیات میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، ماحولیاتی تبدیلی کا بجٹ اب باقاعدہ طور پر بجٹ کا سرکلر اور بجٹ پالیسی کا حصہ ہیں ،وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل سے آگاہی کی بہت ضرورت ہے ،ہم گلیشیرز کے نیچے رہ رہے ہیں اور ہمیں بہت سنجیدہ خطرات کا سامنا ہے ،وفاقی وزیرنے زور دیتے ہوئے کہا کہ خشک سالی بڑھ رہی ہے جہاں تک ہمارے کاربن اخراج میں شراکت کا تعلق ہے یہ صرف 0.08فیصد ہے اور ہم ان دس ممالک میں شامل ہیں جو موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہیں،یو این ڈی پی کے کنٹری کوآرڈینیٹر نیل بون نے ماحولیاتی تبدیلی کے مالیات کا اندازہ لگانے کی اہمیت پر زور دیا،پاکستان،انڈونیشیا،ویت نام اور بنگلہ دیش کے بعد چوتھا ملک ہے جس نے ماحولیاتی تبدیلی کی مالیات کے جامع فروغ کی جانب ایک قدم اٹھایا ہے کے پی کے ،فاٹا اور آزادجموں وکشمیر کی رپورٹ کے جائزہ کیلئے پہلی ماحولیاتی تبدیلی کے عوامی اداروں کی جائزہ رپورٹ کا آغاز 2015ء میں شروع کیا گیا ،موجودہ رپورٹ میں وفاق،تمام صوبے اور تین ریجنز شامل ہیں ،یہ رپورٹ اصلاحات کیلئے ایک روڈ میپ کی حیثیت رکھتی ہے جو اصلاحات کے اطلاق کیلئے کوششوں کو برقرار رکھنے اور درمیانے درجے کے منصوبے کے لیے ضروری ہے ،یہ حکومت پاکستان کی کوششوں کا آئوٹ پٹ ہے جس کو یو این ڈی پی کی حمایت حاصل ہے۔

(جاری ہے)

موسمیاتی پبلک اخراجات ادارتی رپورٹ،وزارت کے اخراجات کو ایک بنیادی اور مفید استعمال کا طریقہ کار فراہم کرتی ہے ،اس موقع پر وزارت موحولیاتی تبدیلی کے حکام،وزارت خزانہ کے اور یو این ڈی پی کے نمائندے ،سول سوسائٹی اور میڈیا کے افراد نے شرکت کی ۔