پاکستان کی سرزمین کے تقدس کو پامال کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا،دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ آپریشن کی بات نہیں کی تھی،یہ کہا تھا کہ ہمیں قابل عمل اور معتبر انٹیلی جنس اطلاعات دیں، ہماری مسلح افواج کارروائی کریں گی،آپریشن کے لیے کسی دوسرے کی امداد یا بوٹس آن گرائونڈ کی کوئی ضرورت نہیں، مسلح افواج وطن عزیز کے دفاع اور حفاظت کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں

وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

پیر 16 اکتوبر 2017 23:21

پاکستان کی سرزمین کے تقدس کو پامال کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا،دہشت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2017ء) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ باہمی احترام، اور برابری کی بنیاد پر بہتر تعلقات چاہتا ہے،پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس ضمن میں اہم کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی بیرونی فورس کے پاکستان کی سرزمین پر قدم رکھنے کی شدید مخالفت بھی کرتا ہوں اور اس قسم کی سوچ کو بھی ملکی مفادات کے منافی سمجھتا ہوں۔ میں پاکستان کی سرزمین کے تقدس کو پامال کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ آپریشن کی بات نہیں کی تھی بلکہ یہ کہا تھا کہ ہمیں قابل عمل اور معتبر انٹیلی جنس اطلاعات دیں جس کی بنیاد پر ہماری مسلح افواج کارروائی کریں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی کمین گاہیں یا خفیہ ٹھکانے موجود نہیں کیونکہ ہماری مسلح افواج نے گزشتہ 4 سالوں میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کیا ہے اور آپریشن ضرب عضب کی مدد سے دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آپریشن کے لیے کسی دوسرے کی امداد یا بوٹس آن گرائونڈ کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ ہماری مسلح افواج اپنے وطن عزیز کے دفاع اور حفاظت کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں جس کا عملی کارنامہ انہوں نے کامیاب آپریشن ضرب عضب کے ذریعے کر کے بھی دکھایا ہے جبکہ آپریشن ردالفساد بھی کامیابی سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو اپنی سرزمین کی حفاظت نہیں کر سکتے وہ ہمارے ساتھ مل کر کیا کارروائی کریں گے۔ جوائنٹ آپریشن سے متعلق میرا بیان غلط پیرائے میں پیش کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گھر ٹھیک کرنے کے بیان پر اب بھی قائم ہوں، جس سے مراد نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل نہ ہونا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے بنایا گیا جس پر مکمل عمل درآمد تمام صوبائی حکومتوں کی بھی ذمہ داری ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں گزشتہ سالوں کی نسبت پاکستان کی اقتصادی حالت میں بہتری آ رہی ہے جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اقتدار سنبھالتے ہی پاکستانی معیشت کے استحکام سمیت ملکی توانائی کے مسائل کے حل کے لیے مناسب اقدامات کیے جن کی بدولت آج ملکی معیشت بھی مستحکم ہو رہی ہے اور توانائی کا مسئلہ بھی کافی حد تک حل کیا جا چکا ہے۔

جمہوریت کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لوگوں کا ووٹ ملک میں جمہوری نظام کے استحکام میں مدد دے گا۔ خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ خطے میں اپنی پوزیشن برقرار رکھنے کے لیے ہمیں کسی کے حوالے کی ضرورت نہیں۔

متعلقہ عنوان :