اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا قیام شرعا ًحرام اورمسلمانوں کے حقوق سے غداری ہے، علماء سلام کا بیان

فلسطین اسلامی سرزمین ہے،کسی بھی شخص کو کسی بھی بہانے یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں سے فرار کرے، اسلامی اور عرب ممالک اسرائیل کیساتھ معاہدے منسوخ کریں ، اس قسم کے معاہدے اور سمجھوتے شرعی طور پر حرام، باطل ، بے وقت اور ناقابل نفاذ ہیں، اسلامی ممالک کے علماء کا علامیہ

اتوار 22 اکتوبر 2017 18:40

استنبول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2017ء) اسلامی ملکوں کے علما نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو برقرار کرنے کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زورد یتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا قیام شرعاً حرام اور مسلمانوں کے حقوق سے غداری ہے، فلسطین ایک اسلامی سرزمین ہے اور کسی بھی شخص کو کسی بھی بہانے یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں سے فرار کرے ۔

ترکی کے شہر استنبول میں عالم اسلام کا دو روزہ اجلاس منعقدہوا جس کا مقصد صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو برقرار کرنے کے عمل کا مقابلہ کرنا تھاسلامی ملکوں کے علما کے اجلاس کے اختتامی بیان میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں اور خاص طور پر فلسطینیوں پر صیہونی دشمن کے مظالم اور توسیع پسندیوں میں شدت کے پیش نظر غاصب صیہونی حکومت سے تعلقات برقرار کرنا شرعی طور پر حرام ہے۔

(جاری ہے)

علما کے اجلاس کیاختتامی بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو برقرار کرنا مسلمانوں کے حقوق سے غداری ہے۔بیان میں کہاگیا ہے کہ فلسطین ایک اسلامی سرزمین ہے اور کسی بھی شخص کو کسی بھی بہانے یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں سے فرار کرے۔عالم اسلام کے علما کے اجلاس کے بیان میں صیہونی حکومت کے ساتھ اسلامی اور عرب ملکوں کے سبھی معاہدوں کو منسوخ کئے جانے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مسلم علما کے فتوں کے مطابق اس قسم کے معاہدے اور سمجھوتے شرعی طور پر حرام، باطل ، بے وقت اور ناقابل نفاذ ہیں۔

متعلقہ عنوان :