عوامی تحریک یوتھ ونگ کے زیر اہتمام اجلاس، نیشنل یوتھ الائنس بنانے کا اعلان

حکمرانوں نے خودکشیاں، بیروزگاری اور ملکی بربادی کے علاوہ کچھ نہیں دیا‘مظہر محمود علوی کا اجلاس سے خطاب

اتوار 22 اکتوبر 2017 20:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2017ء)عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں یوتھ ونگ کے زیر اہتمام 20مذہبی و سیاسی جماعتوںاور طلباء تنظیموں کا اجلاس ہوا جسمیںنیشنل یوتھ الائنس کا اعلان کیا گیا ۔انتہا پسندی ،کرپشن ،بے روزگاری کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا فیصلہ کیا گیا اجلاس کے بعد عوامی تحریک کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی نے دیگر جماعتوںکے یوتھ رہنمائوںکے ہمراہ بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کا یوتھ ونگ اپنی جماعتی شناخت کو قائم رکھتے ہوئے پارٹی وابستگی سے بالا ہوکر نوجوانوں کے مسائل کے حل کے لیے نیشنل یوتھ الائنس کے پلیٹ فارم سے مشترکہ جدوجہد کرے گا ۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے رہنما محسن چودھری، انصاف یوتھ ونگ کے رہنما وقاص چودھری، وحدت یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سجاد نقوی، مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن (ق) کے مرکزی صدر سہیل چیمہ، مسلم یوتھ آرگنائزیشن (ق) کے صدر بلال شیرازی، سٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ کے صدر شبیر سیالوی، منصور قاسم، عمر اعوان و دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

مظہر محمود علوی نے کہا کہ نوجوانوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے معیاری اور سستی تعلیم کی فراہمی سے لے کر روزگار تک انہیں نظر انداز کیا جارہا ہے نوجوانوں کے حقوق کے تحفظ اور فعال سیاسی کردار کے لیے ملک بھر کی یوتھ کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کریں گے ۔

مظہر محمود علوی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو خوشحالی کی راہ پر چلانے کیلئے نوجوانوں کو متحد ہونا ہو گا، نوجوان ملک کا مستقبل اور معمار ہیں، خدانخواستہ نوجوان غلط راہ چل نکلے تو مایوسی کا شکار ہو جائینگے۔ نیشنل یوتھ الائنس میں شامل نوجوانوں کی جدوجہد ملک کو باوقار مقام دلانے کی منزل تک لے جائے گی۔موجودہ حکمرانوں نے اس قوم کو خودکشیاں، بیروزگاری اور ملک کے وقار کی بربادی کے علاوہ کچھ نہیں دیا جو قومیں معاشی استحکام کیلئے اقدامات نہیں کرتیں وہ دنیا میں کبھی لیڈنگ رول پلے نہیں کر سکتیں۔

انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ نوجوان اپنی ذمہ داریوں کو پہچانتے ہوئے موجودہ ظالمانہ نظام کے خلاف انفرادی اور اجتماعی طور پر اپنا کردار ادا کریں اور نوجوانوں کے حقوق کیلئے متحد ہو کر آواز بلند کریں ۔ نوجوانوں کو متحرک بنا کر ہی کسی بھی تحریک کو کامیاب بنایا جاسکتا ہے۔ حوصلہ مند اور باصلاحیت نوجوان ہی طوفان کا دھارا بدل سکتے ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ لفاظی کی بجائے عملی اقدامات کو اپنا مقصد بنا لیں، محض گفتار کا غازی بننے سے نہ سماجی و سیاسی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے اور نہ ہی ترقی و خوشحالی کے دریا کو پار کیا جا سکتا ہے۔