نوازشریف کی احتساب عدالت میں پیشی وفاقی وزاراء پستے‘بادام اور سبزالائچی پیش کرتے رہے‘کئی وزراءکی چیونگم ٹھکرادی گئی-کیپٹن صفدر اجنبی بنے آخری لائن میں بیٹھے رہے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 3 نومبر 2017 15:10

نوازشریف کی احتساب عدالت میں پیشی وفاقی وزاراء پستے‘بادام اور سبزالائچی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03نومبر۔2017ء) سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم صفدر اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر جمعہ کے روز پہلی بار اکٹھے احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ نواز شریف اور مریم نواز ایک گاڑی میں جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر الگ گاڑی میں عدالت پہنچے۔برطانوی نشریاتی ادارے نے نوازشریف کی احتساب عدالت میں پیشی پر دلچسپ رپورٹ نشر کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف اور مریم صفدر احتساب عدالت کے جج کی کرسی کے سامنے لگی ہوئی نشستوں پر جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو آخری قطار میں لگی ہوئی کرسیوں پر بیٹھایا گیا۔

نواز اور مریم کے ساتھ سینیٹر پرویز رشید بھی براجمان تھے جو کہ ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کرتے رہے۔

(جاری ہے)

کمرہ عدالت میں دانیال عزیز، طارق فضل، محسن شاہنواز رانجھا اور مریم اورنگزیب اپنے قائد کی خدمت میں پیش پیش رہے۔ کوئی انھیں پستے‘ بادام اور سبز الائچی پیش کر رہا تھا جبکہ کوئی انھیں چیونگم آفر کرنے کے لیے اپنی سی سعی کر رہا تھا۔

سابق وزیر اعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر بھی اسی کمرہ عدالت میں موجود تھے لیکن کسی بھی وزیر کی جانب سے انھیں بادام یا الائچی پیش کرنا تو درکنار کسی رکن پالیمان نے ان کے ساتھ بیٹھنا گوارہ نہیں کیا۔صحافیوں سے گفتگو کے دوران مریم اپنے والد کے کان میں سوال کے متعلق کچھ کہتیں جس کے بعد نواز شریف سوال کا جواب دیتے۔ اس دوران نواز شریف نے جیب سے لکھی ہوئی تقریر نکالی اور اس میں سے بھی کچھ حصہ پڑھا۔

حاضری اور انگوٹھے کا نشان لگوانے کے لیے جب عدالتی رجسٹر نواز شریف کے سامنے رکھا گیا تو اس پر انھوں نے دستخط تو کردیے لیکن یہ کہہ کر انگھوٹے کا نشان لگانے سے انکار کر دیا کہ انگوٹھا بعد میں لگاﺅں گا۔چونکہ انگوٹھا لگانے سے ہاتھ کے گندہ ہونے کا ڈر تھا اس لیے کمرہ عدالت میں موجود وفاقی وزرا ٹشو پیپرز ڈھونڈتے رہے اور آخر کار وہ ٹشو لے آئے جس کے بعد طارق فضل جو ایک مقدمے میں نواز شریف کے ضمانتی بھی ہیںکہا سر عدالتی کارروائی کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔ جس کے بعد سابق وزیر اعظم نے عدالتی رجسٹر پر اپنے انگوٹھے کا نشان لگایا۔

متعلقہ عنوان :