خدا نہ کرے کہ قوم 2018ء کا الیکشن نہ دیکھ سکے،مولانا فضل الرحمن

خدانخواستہ کوئی حادثہ نہ ہوجائے،سیاسی جماعتوں کوآپس میں بات کرنی چاہیے،ہمارےنیوکلیئرپروگرام کوتباہ کرنےکی منصوبہ بندی ہورہی ہے،ہماری امداد بند اوربھارت کودی جا رہی ہے۔میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 14 نومبر 2017 16:16

خدا نہ کرے کہ قوم 2018ء کا الیکشن نہ دیکھ سکے،مولانا فضل الرحمن
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14 نومبر2017ء) :جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے واضح کیا ہے کہ خدا نہ کرے کہ قوم 2018ء کا الیکشن نہ دیکھ سکے،خدانخواستہ کوئی حادثہ نہ ہو جائے،سیاسی جماعتوں کوآپس میں  بات کرنی چاہیے،ہمارےنیوکلیئرپروگرام کوتباہ کرنےکی منصوبہ بندی ہورہی ہے،ہماری امداد بند اوربھارت کودی جا رہی ہے۔انہوں نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کا خیبرپختونخوا سے انضمام ہونا چاہیےیا نہیں اس پراختلاف رائے ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم پاکستان کے آئین ، جمہوریت، پارلیمنٹ کے ساتھ ہیں۔ جمہوری عمل نہیں رکنا چاہیے۔ مفاہمت کی بنیاد پر سیاست آگے بڑھانی چاہیے۔ ہر جماعت سخت موقف اختیار کر رہی ہے آیندہ الیکشن کے بعد انکی حکومت بن جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خدا نہ کرنے قوم 2018 الیکشن نہ دیکھ سکے۔ ضروری ہے سیاسی جماعتیں بات کریں تاکہ خدانخواستہ کوئی حادثہ نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگوں کوایک دوسرے کوسننا چاہیے۔فضل الرحمان نے کہا کہ امریکی اقدامات سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہوگا۔ ہم امریکہ کی غلامی سےانکار دوستی کا اقرار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری امداد بند اوربھارت کودی جا رہی ہے۔آج بھارت سے سول نیوکلیئرمعاہدے ہورہےہیں۔ ہمارےنیوکلیئرپروگرام کو تباہ کرنےکی منصوبہ بندی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کہا گیا دہشتگردی کیخلاف اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے تو بھارت کو فائدہ دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نےبھونڈے انداز میں کشمیر پرمذاکرات کی بات کی۔ہمیں ملک میں قومی یکجہتی کی ضرورت ہے۔