کشمیر کا مسلہ ایٹمی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے- بھارت نے سی پیک کو نقصان پہنچانے کے لیے 50 کروڑ ڈالرز کے فنڈز مختص کررکھے ہیں۔ جنرل زبیر محمود حیات

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 14 نومبر 2017 17:24

کشمیر کا مسلہ ایٹمی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے- بھارت نے سی پیک کو ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14نومبر۔2017ء) چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے خبردار کیا ہے کہ کشمیر کا مسلہ ایٹمی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے-پاک چین اقتصادی راہداری کے خلاف ہر سطح پر سازشیں جاری ہیں اور بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را“ نے سی پیک کو نقصان پہنچانے کے لیے 50 کروڑ ڈالرز کے فنڈز مختص کردیئے ہیں۔

اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف روایتی جنگ جاری رکھی ہوئی ہے جو کسی بھی وقت بڑی جنگ میں تبدیل ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت آگ سے کھیل رہا ہے اور بلوچستان میں وہ دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے۔بھارت سے بہتر تعلقات کا راستہ کشمیر سے ہو کر گزرتا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں خون بہا رہا ہے اور پاکستان کا پانی روک رہا ہے، خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتا جبکہ بھارت ایسا ہی کر رہا ہے اور بھارت خطے کے امن سے کھیل کر رہا ہے جبکہ پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 94 ہزار کشمیری شہید کیے جاچکے ہیں اور ہر 20 کشمیریوں پر ایک بھارتی فوجی تعینات ہے‘ مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی جنوبی ایشیاءمیں دیرپا امن ممکن ہے۔جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ بھارت نے 1200 سے زائد مرتبہ فائر بندی کی خلاف ورزی کی، جس سے ایک ہزار پاکستانی شہری اور 300 فوجی جوان شہید ہوچکے ہیں۔

جنرل زبیر محمود نے کہا کہ افغان سر زمین پر دہشت گردوں کے ٹھکانے مسائل میں اضافہ کر رہے ہیں اور افغانستان میں مستقل عدم استحکام کی پاکستان بھاری قیمت چکا رہا ہے۔کشمیر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بدستور جوہری جنگ کے خطرات کا پیش خیمہ ہے، بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 94 ہزار کشمیری شہید کیے جاچکے، پیلٹ گن کے استعمال سے ہزاروں افراد کی آنکھیں متاثر ہوئیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت خطے کے امن و امان کو غیر مستحکم کر رہا، بھارت تحریک طالبان پاکستان قوم پرست بلوچ گروپ اور دیگر دہشت گرد گروہوں کی مدد کرکے پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ 16 برس سے جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بے پناہ قربانیاں دیں، جس میں 83 ہزار سے زائد شہریوں نے اپنی جانیں دی، اس میں 28 ہزار فوجی، 4 ہزار سے زائد پولیس اہلکار اور تقریباً 50 ہزار سے زائد عام شہری شامل ہیں لیکن قوم کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔

جنرل زبیرمحمود نے کہا کہ غیرریاستی عناصر کے ذریعے جنوبی ایشیاءکو عدم استحکام کا شکار کیا جارہا ہے، اس وقت جنوبی ایشیا کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے جس میں بھارت کا کولڈ اسٹارٹ اور پرو ایکٹو ڈاکٹرائن، بیلسٹک میزائل ڈیفنس سسٹم شامل ہیں۔ جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ بھارت سیکولر اسے انتہا پسند ملک بن چکا ہے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور پاکستان کے خلاف بھارتی رویہ اس کی مثال ہے ۔

جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ دنیا کے مستقبل کی اقتصادی اور فوجی طاقتیں جنوبی ایشیا میں ہوں اور ممالک کو روکنے اور گھیرنے کی پالیسی خطے کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف ہر سطح پر سازش کی جارہی ہے‘ہم تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں لیکن بھارت آّگ سے کھیل رہا ہے ہم اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں لیکن اپنے دفاع سے غافل نہیں۔

جنرل زبیرمحمود حیات نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، افغانستان ایشیا کا گیٹ وے ہے اور یہاں عدم استحکام خطے کے لئے نقصان دہ ہے اور پاکستان افغان عدم استحکام کی بھاری قیمت چکا رہا ہے۔ افغانستان میں کمزور گورننس، فوج، حکومت، معیشت، دراڑ زدہ مفاہمتی عمل اور افغان سرزمین پر دہشت گردی کے ٹھکانے کلیدی مسائل کا باعث اور پیش خیمہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :