پنجاب حکومت 2018 ء تک دو ملین سکلڈ لیبر کا ہدف حاصل کر لے گی، راجہ اشفاق سرور

منگل 14 نومبر 2017 19:18

پنجاب حکومت 2018 ء تک دو ملین سکلڈ لیبر کا ہدف حاصل کر لے گی، راجہ اشفاق ..
لاہور۔14 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2017ء) صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل راجہ اشفاق سرور نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت 2018 ء تک دو ملین سکلڈ لیبر کا ہدف حاصل کر لے گی،پنجاب میں کوئی بچہ کسی بھی بھٹے پر کام کرتا دکھائی نہیں دے گا، بھٹہ مزدوروں کے بچوں کے بعد اب اس کا حلقہ ورکشاپس، پٹرول پمپس اور ہوٹلوں تک بھی بڑھا دیا گیا ہے تاکہ ہر بچے کو سکول میں انرول کروایا جا سکے،وہ ارجنٹیناکے دارالخلافہ بیونس ائیرزمیں چوتھی گلوبل کانفرنس برائے خاتمہ چائلڈ لیبر سے خطاب کر رہے تھے، گلوبل کانفرنس کا مقصد ناصرف اقوام متحدہ کے 2030 کے وژن کا حصول ہے بلکہ تمام ملکوں میں چائلڈ لیبر کے حوالے سے ایسے اقدامات اُٹھائے جائیں جس سے نا صرف چائلڈ لیبر کے مرض کو ہمیشہ کے لیے ختم کیا جا سکے بلکہ اِن تمام بچوں کو چائلڈ لیبر کی عمر میں سکولوں میں بھیجا جا سکے تاکہ وہ تعلیم حاصل کرکے ناصرف اپنا بلکہ اپنے خاندان کے لیے بھی باعزت روز گار کما سکے۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں اُن تمام مسائل کی نشاندہی کی گئی جو کہ ایک بچے کو چائلڈ لیبر کے لیے مجبور کرتی ہے اور اِن تمام مسائل کے حل کے لیے مختلف ملکوں سے اُن کی سوشل حیثیت کے مطابق تجاویز بھی لی گئیں تاکہ ہر ملک کو اُس کے سوشل سٹیٹس کے حساب سے ڈیل کیا جا سکے۔ 3روزہ کانفرنس کا اختتام بیونس ایئرز اعلامیہ پر ہوگا جس کا جو ملک حصہ بنے گا اِ س سے 2021 میں اس کی تکمیل کے حوالے سے رپورٹ طلب کی جائے گی ۔

صوبائی وزیرراجہ اشفاق سرور نے گلوبل کانفرنس میں بتایا کہ پنجاب حکومت نے 2018 ء تک دو ملین سکلڈ لیبر کا ٹارگٹ سیٹ کیا جس کا باآسانی حصول کر لیا جائے گا۔ مزید برآں صوبائی وزیر نے بتایا کہ صرف 87 ہزار بھٹہ مزدوروں کے بچوں کی سکول میں انرولمنٹ اِ س بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ پنجاب حکومت چائلڈ لیبر کے خاتمہ کے لیے کتنی کمیٹڈہے ۔ اِن بچوں کو ناصرف تعلیم ،کپڑے اور کتابیں فری مہیا کی جا رہی ہیں بلک اِن کی مالی معاونت کے لیے اِ ن کو ہر مہینے خدمت کارڈ کے ذریعے معقول رقم بھی دی جاتی ہے۔

تاکہ اِن کے والدین اِن کو مزدوری پر مجبور نہ کر سکیں۔ صوبائی وزیر راجہ اشفاق سرور نے گلوبل کانفرنس کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا وژن پڑھا لکھا پنجا ب اور چائلڈ لیبر کا خاتمہ ہے جس کے لیے پنجاب حکومت دن رات کام کر رہی ہے اور پنجاب حکومت چائلڈ لیبر کو تقریباً جڑ سے اُکھاڑ پھینکے کے قریب ہے ۔آپ کو پنجاب میں کوئی بچہ کسی بھی بھٹے پر کام کرتا دکھائی نہیں دے گا۔ بھٹہ مزدوروں کے بچوں کے بعد اب اس کا حلقہ ورکشاپس، پٹرول پمپس اور ہوٹلوں تک بھی بڑھا دیا گیا ہے تاکہ ہر بچے کو ناصرف سکول میں انرول کروایا جا سکے بلکہ اُس کو اِس قابل بھی بنایا جا سکے کہ وہ اپنے اور اپنے خاندان کے لیے با عزت روز گار کما سکے۔

متعلقہ عنوان :