ریگولیٹری ڈیوٹی کے مسئلے کو حل کرکے کمیٹی کو آئندہ اجلاس میں رپورٹ کی جائے، سینٹ کی قائمہکمیٹی فنانس کی ایف بی آر کو ہدایت

جمعرات 16 نومبر 2017 20:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2017ء) سینٹ کی فنانس، ریونیو اور اقتصادی امور کی قائمہ کمیٹی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کوی ہدایت کی ہے کہ وہ دو ہفتوں کے اندر مختلف تجارتی تنظیموں اور وزراتِ تجارت کے اعلٰی حکام سے بات چیت کرکے، حال ہی میں پانچ سوزائد قیمتی اشیاء پر لگنے والی ریگولیٹری ڈیوٹی کے مسئلے کو حل کرکے اس کمیٹی کو اس کے اگلے اجلاس میں، جو چھ دسمبر کو ہوگا، اس میں رپورٹ پیش کرے۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیر،ْمین سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں ہوا۔اس اجلاس کوایف بی آر کے ممبر کسٹمز محمد زاہد کھوکھر نے کمیٹی کو بتایا۔کہ صرف قیمتی اشیاء کی درآمد پر ڈیوٹی بڑھائی گئی ہے۔ تاکہ پاکستان کا درآمدی اخراجات کا بل کم ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ اس ڈیوٹی کی تبدیلی سے ریونیوپر کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔

اور ایسی اشیاء پر ڈیوٹی بڑہائی گئی ہے، جو عام آدمی کے استعمال میں نہیں ہیں۔ اور وہ صرف امیر لوگوں میں سے بھی ایک خاص طبقہ اس قسم کی اشیاء درآمد کرتا ہے۔ اس لئے اس ڈیوٹی کا عام آدمی پر اثر نہیں ہو گا۔ اور اس کا مقصد یہ بھی ہے کہ ملک کی اپنی انڈسٹری کو تحفظ دیاجائے۔ کمیٹی کو بتایا گیا ، کہ مختلف تجارتی تنظیموں نے ایف بی آر کے رابطہ کرکے اس ڈیوٹی کی تبدیلی کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، جن کو دور کرنے کے لئے ایف بی آر ان کے رابطے میں ہے، اور ان سے مذاکرات بھی کر رہی ہے۔

کمیٹی کے چیر،ْمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے ایف بی آر کو کہا کہ وہ تجارتی تنظیموں کے ساتھ ساتھ وزارتِ تجارت کے اعلٰی حکام سے بھی مشاورت کرے اور دو ہفتوں میں ا س مسئلے کو حل کرکے ، کمیٹی کو اس کے اگلے اجلاس میں ان پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کرے۔

متعلقہ عنوان :