Live Updates

عمران خان کا قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ درست ہے،پرویز خٹک

تحریک انصاف کسی بھی غیر جمہوری اقدام کا ساتھ نہیں دے گی، پاکستان کو بھی باکردار سیاسی قیادت ملی ہوتی تو آج امریکہ کی ضرورت نہ پڑتی موجودہ اسمبلیاں آئینی مدت پوری کرتی نظر نہیں آر ہی ہیں ،وزیراعلی خیبر پختونخوا کی نوشہرہ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو

جمعہ 17 نومبر 2017 21:30

عمران خان کا قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ درست ہے،پرویز خٹک
نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ اسمبلیوںکی آئینی مدت پوری ہوتی نظر نہیں آرہی کیونکہ وفاق میں حکومت نا م کی کوئی چیز نہیں ہے۔عمران خان کا قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ درست ہے۔تحریک انصاف کسی بھی غیر جمہوری اقدام کا ساتھ نہیں دے گی ۔مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں صوبے کے حقوق کا پر زور مطالبہ کیا ہے اور اجلاس میں صوبے کے واجبات10 دسمبر تک ادا کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار اُنہوںنے ضلع نوشہرہ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اسمبلیوں کی آئینی مدت پوری ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُنہیں موجودہ اسمبلیاں آئینی مدت پوری کرتی نظر نہیں آر ہی ہیںاُنہوںنے کہاکہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اکیلے حکومتی کام نمٹار ہے ہیں دیگر وفاقی وزراء حکومتی کام چھوڑ کر سابق وزیر اعظم نوازشریف کے خاندان کو احتساب سے بچانے کی کوششوںمیں لگے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے قائد عمران خان جو قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں،وہ بالکل درست اور صحیح ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ کوئی تیسری قوت آجائے۔ ہم کسی بھی غیر جمہوری اقدام کا ساتھ نہیں دیں گے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کوچاہیے کہ وہ اسمبلیاں تحلیل کردیں۔احتساب کے رواں عمل کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے پرویز خٹک نے کہاکہ ہمارایہ بھی مطالبہ ہے کہ ملک میں بے رحمانہ احتساب کیا جائے اور سب کو احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے ۔

ٹیکنوکریٹ کی حکومت کے حوالے سے مجھے کوئی معلوم نہیں اورآ ئین میں بھی اسکی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ صوبے کے حقوق سے متعلق وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُنہوںنے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں بجلی اور گیس کے خالص منافع سمیت صوبے کے تمام حقوق کا مطالبہ کیا ہے اور وزیر اعظم کو کہاہے کہ آٹھ ماہ سے ہمیں اپنا حق نہیںمل رہا ہے۔ وزیر اعظم نے 10 دسمبرتک صوبے کے واجبات ادا کرنے کاوعدہ کردیا ہے۔

کہ عام آدمی کی فلاح و ترقی اولین ترجیح ہے۔پاکستان کا بنیادی مسئلہ بدعنوان اور ناکارہ سسٹم ہے،جس کی تبدیلی کیلئے تحریک انصاف نے نظر آنے والی جدوجہد کی ہے۔اقتدار کے ایوانوں پر قابض اشرافیہ ہو یا ریاستی اداروں پر مسلط بد عنوان مافیا، تحریک انصاف نے ہر سطح پر اور ہر ظلم کے خلاف آواز اُٹھائی ہے اور عام آدمی کا مقدمہ کامیابی سے لڑا ہے۔

نواز شریف جیسے طاقتور حکمران کو بھی کرپشن کی پاداش میں اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا۔ بدعنوان قوتوں نے اراداتاً عام آدمی کو مقابلے کی دوڑ سے باہر رکھا۔خان اور جاگیر دار مضبوط ہوتے چلے گئے اور غریب آدمی غربت میں دھنستا چلا گیا۔تحریک انصاف نے غریب کے استحصال پر مبنی اس ظالم نظام کو چیلنج کیاکیونکہ بے ایمانی اور بدعنوانی کا راستہ روکے بغیر ترقی اور خوشحالی کا تصور بھی ممکن نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے امان کوٹ اور پشتون گھڑی ضلع نوشہرہ میں شمولیتی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ضلع ناظم لیاقت خٹک، نائب ناظم اشفاق خٹک ، اسحاق خٹک اور دیگر مقامی نمائندوں نے جلسوں میں شرکت کی ۔اس موقع پر معرفت شاہ، نوشاد کاکا،شاہد اقبال ، محمد حسین ، حضرت منیر، نصرت خان، حیدر خان، طارق جمال، آصف خان، فاروق خان، وصال خان، انور جمال، اسفندیار ، عاطف خان، سالار خان، صہیب خان، فاضل خان، شہزاد خان، نوشاد خان، کاشف خان، فہد خان، سلیمان خان اور دیگر نے اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔

جبکہ معرفت شاہ، علی خان ، مصطفی کمال پاشا اور دیگر مقامی رہنمائوں نے بھی جلسوں سے خطاب کیا۔ وزیراعلیٰ نے پاکستان میں نظام کی تبدیلی اور اس ضمن میں تحریک انصاف کی مربوط جدوجہد کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ عوام کو سہولیات دینا حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ یہ عوام پر احسان نہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ تحریک انصاف کے علاوہ کسی بھی سیاسی جماعت نے حکومت میں آنے کے بعد اس چیز کا احساس نہیں کیا۔

یہ فکر صرف تحریک انصاف کے پاس ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ترقیاتی کام اپنی جگہ اہمیت رکھتے ہیں مگر غریب کے مسائل کی بنیادی وجہ ظلم پر مبنی استحصالی نظام ہے جس کا خاتمہ ازبس ناگزیر ہو چکا ہے۔نظام کی شفافیت اور ایماندار قیادت کے بغیر ہم ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتے ۔یہ ایک حقیقت ہے جس کو پس پشت ڈال کر سو سال بھی خوشحالی نہیں آسکتی ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ پاکستان سے بعد میں معرض وجود میں آنے والے انتہائی کمزور ممالک بھی آج ترقی کی دوڑ میں ہم سے آگے نکل چکے ہیں وجہ صرف ایک ہے کہ اُنہیں ایماندار قیادت ملی جس نے قوم کو ایک قابل عمل اور شفاف سسٹم دیا۔

پرویز خٹک نے کہاکہ اگر پاکستان کو بھی باکردار سیاسی قیادت ملی ہوتی تو آج امریکہ کی ضرورت نہ پڑتی ۔تحریک انصاف نے اسی مقصد کیلئے کرپشن کے خلاف ملک گیر جدوجہد شروع کی جس کے نتائج آج دیکھے جا سکتے ہیں ۔نظام کی شفافیت کیلئے تحریک انصاف کی جدوجہد کے مثبت اثرات براہ راست عام آدمی کی زندگی پر پڑیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان میں قومی وسائل کی لوٹ مار کے خلاف جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے عوام کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

ہر شخص سب سے پہلے خود کو ذمہ دارسمجھے اور لوٹ مار کے خلاف جدوجہد میں بطور ایک ذمہ دار شہری اپنا کردار ادا کرے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ سیاسی قوتوں اور حکومتوں کی تشکیل میں عوام بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ اب عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ظلم پرمبنی نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں یا نہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس ملک میں امیر اور غریب کیلئے الگ الگ معیار قائم کئے گئے۔

غریب آدمی زیادہ ذہین اور باصلاحیت ہوتا ہے مگر اُسے ترقی کے مواقع نہیں دیئے گئے تاکہ اُس کی سوچ کو پنپنے کا موقع نہ مل سکے اور مافیا کی بادشاہت قائم اور دائم رہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ غریب کی سوچ کو مزدور یا زیادہ سے زیادہ کلاس فور بننے تک محدودکردیا گیا ۔ریاست کے اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر سرمایہ داروں کی اجارہ داری رہی ۔ عام آدمی کے ساتھ ظلم کی انتہاء کی گئی ۔

بد عنوان سیاسی لوگ قومی زوال کے ذمہ دار ہیں۔اُنہوںنے کہاکہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے امیر اور غریب کے درمیان اس خلا کو پر کرنے کیلئے سرکاری سکولوں میں انگلش میڈیم شروع کیا تاکہ عام آدمی کے بچے کو بھی مقابلے کیلئے تیار کیا جا سکے۔شعبہ صحت میں اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب تحریک انصاف حکومت میں آئی تو صوبے میں کل3500 ڈاکٹر تھے جن میں سے آدھے مستقل غیر حاضر رہتے تھے صوبائی حکومت نے ڈاکٹرز کی تعداد 7000 تک بڑھا دی ۔

حاضری سو فیصد بنائی ۔اب صوبہ بھر میں ڈاکٹرز موجود ہیں۔ غریب کیلئے صحت انصاف کار ڈ کا اجراء کیا۔بڑے ہسپتالوں میں فارمیسی قائم کی جا چکی ہیںجبکہ چھوٹے ہسپتالوں میں فارمیسزقائم کی جارہی ہیں۔ اس سلسلے میں ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اُن کی حکومت کا ایک اہم کارنامہ یہ بھی ہے کہ سیاست زدہ پولیس کو تبدیل کرکے ایک فورس بنادیا ۔

سفارش کلچر اور رشوت کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے صوبے کے اداروں میں میرٹ ، شفافیت اور حقدار کو حق کی فراہمی کے عمل کو فروغ دیا۔ بیروزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے صنعتوں کی بحالی اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے عملی جدوجہد کی ۔ یہ واحد سیاسی جماعت ہے جس نے اپنے منشور پر عمل درآمد کیا ۔یہی وجہ ہے کہ آج عوام وخواص جوق درجوق تحریک انصاف میں شامل ہورہے ہیں۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے تحریک انصاف میں شامل ہونے والوں کو پارٹی کی ٹوپیاں پہنائیں اور اُنہیں خوش آمدید کہا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات