ایوان بالا میں نئی حلقہ بندیوں بارے دستور (ترمیمی)بل 2017 دو تہائی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے پیش نہ ہو سکا

اپوزیشن سینیٹرز کی اکثریت ایوان سے غیر حاضر رہی پارلیمنٹ کے پاس تاریخی موقع ہے انتخابات کے بروقت انعقاد کیلئے اپنا کردار ادا کرے اور یہ اہم موقع ضائع نہ کرے، اس سے قبل بھی پارلیمنٹ یکساں احتساب کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کے حوالے سے موقع ضائع کر چکا ہے، قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف آئینی ترمیم کو جلد منظور کرانے اور اس پر اتفاق رائے کیلئے کردار ادا کریں،چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی

بدھ 22 نومبر 2017 19:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 نومبر2017ء) ایوان بالا میں نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے دستور (ترمیمی)بل 2017 دو تہائی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے پیش نہ ہو سکا، اپوزیشن سینیٹرز کی اکثریت ایوان سے غیر حاضر رہی، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے پاس تاریخی موقع ہے انتخابات کے بروقت انعقاد کیلئے اپنا کردار ادا کرے اور یہ اہم موقع ضائع نہ کرے، اس سے قبل بھی پارلیمنٹ یکساں احتساب کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کے حوالے سے اپنا موقع ضائع کر چکا ہے، قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف آئینی ترمیم کو جلد منظور کرانے اور اس پر اتفاق رائے کیلئے کردار ادا کریں۔

بدھ کو ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیر صدارت 32منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے دستور(ترمیمی)بل 2017ایوان میں حکومت اور اپوزیشن سینیٹرز کی غیر حاضری کی وجہ سے پیش نہ ہو سکا، ایوان میں دو تہائی ارکان کی تعداد نہ ہونے کی وجہ سے حکومت نے بل ایوان میں پیش نہیں کیا، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن جو ایوان سے جا رہے تھے واپس بلایا کہ بات سن کر جائیں، جب وہ ایوان میں تشریف لائے تو چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق اور قائد حزب اختلاف سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن کی توجہ اہم معاملے کی جانب دلانا چاہتا ہوں، میرا عہدہ تو اجازت نہیں دیتا کہ میں آپ کو کوئی مشورہ دوں لیکن ہائوس کے کسٹوڈین ہونے کی حیثیت سے میری ذمہ داری ہے کہ اپنے موقف سے آپ کو آگاہ کروں۔

میں بنیادی طور پر ایک سیاسی کارکن ہوں اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کا پیروکار ہوں، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ میں مورخ کے قلم سے مرنے کے بجائے فوجی کی گن سے مرنا پسند کروں گا، پارلیمنٹ کے پاس تاریخی موقع ہے کہ وہ الیکشن کو مقررہ وقت پر انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے، اس سے قبل یکساں احتساب کے حوالے سے پارلیمنٹ اہم موقع ضائع کر چکا ہے، قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف معاملہ پر غور کریں، نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے آئینی ترمیم کو بروقت ایوان سے منظور کرانے کیلئے کر دار ادا کریں، قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم آپ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہیں، آپ نے ایمانداری سے اپنا موقف پیش کیا ہے، سیاسی جماعتوں کے کچھ معاملات پر اختلافات ہیں ماضی میں آپس میں بڑی تلخی بھی رہی ہے،لیکن امید ہے کہ آئندہ چند روز میں بل پر سمجھوتہ ہو جائے گا اور معاملہ پر مثبت پیش رفت ہو گی،مایوسی کی کوئی بات نہیں ہے، انشاء اللہ جلد مثبت نتیجہ سامنے آئے گا، حکومت اور اپوزیشن کی بات چیت جاری ہے، قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی جانب سے اس معاملے پر کئے گئے ہر لفظ کو سراہتے ہیں اور ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ کے جمہوریت کے حوالے سے مخلصانہ کردار کی وجہ سے ملک میں بہت عزت کی جاتی ہے، ملک میں بروقت انتخابات آئینی تقاضہ ہے، کوششیں جاری ہیں کہ بروقت انتخابات یقینی بنائے جا سکیں۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ معذرت خواہ ہوں کہ معاملہ پر میں نے مداخلت کی کیونکہ میرا رتبہ یہ نہیں تھا کہ میں مداخلت کروں لیکن سیاسی کارکن ہونے کی وجہ سے اپنا موقف پیش کرنے پر مجبور ہوا۔