Live Updates

ملک میں جب بھی آمریت مسلط یا شہریوں کے حقوق سلب کئے گئے پیپلزپارٹی نے علمِ بغاوت بلند کیا ،ہمیشہ مشکل حالات

میں ملک کو سنبھالا، بلاول بھٹو زرداری نوازشریف نے امیر المومنین بننا چاہا اور آئین میں ترمیم کرنے کی کوشش کی لیکن شہید بے نظیر بھٹو نے نوازشریف کے منصوبے کو خاک میں ملادیا ذولفقار علی بھٹو نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا ،شہید بی بی بے نظیر بھٹو نے آمر کے مارشل لائ کے خلاف جدوجہد کی اور مارشل لا ریگولیشن کا خاتمہ کیا ،چیرمین پی پی پی ہم نے 2 بار نوازشریف کی جمہوریت بچائی لیکن اب انکا ساتھ نہیں دیں گے بلکہ ان کے خلاف لڑیں گے، ہم اپنی جمہوریت لائیں گے گاڈ فادر‘ اور عمران خان کو سمجھ نہیں آرہی ہے کہ آپ کے پاس کچھ ہوگا تو عوام کو دیں گے جب کہ اب جو کچھ ہوگا ووٹ کے ذریعے ہی ہوگا، آصف علی زرداری کا اسلام آباد پریڈ گرائونڈ میں پیپلز پارٹی کے پچاسویں یوم تاسیس کے جلسے سے خطاب بلاول بھٹو.کی قیادت میں نوجوان اٹھ کھڑے ہوں اور اپنے حقوق کی جنگ لڑیں، پیپلز پارٹی عوام میں شعور کی بات کرتی ہے،خورشید شاہ پیپلز پارٹی کو گولڈن جوبلی وفاق میں منانے کا مقصد ہی یہی ہے ک ہ یہ پارٹی وفاق کی پارٹی ہے ملک میں اگر کوئی تبدیلی لایا ہے تو وہ ذولفقار علی بھٹو ہے،یوسف رضا گیلانی اپنی پارٹی کا انہوں نے گولڈن جوبلی کیلئے خطہ پو ٹھوہار کو چنا ہے،جب سوات میں پاکستان کا جھنڈا نہیں لہرایا جارہا تھا تو آصف علی زراداری نے وہاں حکومت کی رٹ قائم کروائی،راجہ پرویز اشرف ملک میں شریفوں اور پی پی رہنماوں کیلئے علیحدہ قوانین ہیں آج کے جلسہ نے ثابت کردیا پیپلز پارٹی چاروں صوبوں کی زنجیر ہے ،شوکت بسرا پیپلز پارٹی کو ختم کرنے والے خود ختم ہوگئے ،پیپلز پارٹی ایک نظریے کا نام ہے جسے ختم کرنا نا ممکن ہے ،ندیم افضل چن پی پی کی موجودہ قیادت نے ملک میں جمہوریت کیلئے دیگر جماعتوں کو بھی سنبھالا ،عوام کے خوابوں کے مطابق چلایا اور آئندہ بھی چلاتے رہیں گے،قمر زمان کائرہ

منگل 5 دسمبر 2017 22:00

ملک میں جب بھی آمریت مسلط  یا شہریوں کے حقوق سلب کئے گئے  پیپلزپارٹی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2017ء) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں جب بھی آمریت مسلط کی گئی یا شہریوں کے حقوق سلب کیے گئے تو پیپلزپارٹی نے علمِ بغاوت بلند کیا اور ہمیشہ مشکل حالات میں ملک کو سنبھالا، نوازشریف نے امیر المومنین بننا چاہا اور آئین میں ترمیم کرنے کی کوشش کی لیکن شہید بے نظیر بھٹو نے نوازشریف کے منصوبے کو خاک میں ملادیا، ذولفقار علی بھٹو نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا ،شہید بی بی بے نظیر بھٹو نے آمر کے مارشل لائ کے خلاف جدوجہد کی اور مارشل لا ریگولیشن کا خاتمہ کیا جبکہ شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے 2 بار نوازشریف کی جمہوریت بچائی لیکن اب ان کا ساتھ نہیں دیں گے بلکہ ان کے خلاف لڑیں گے اور اپنی جمہوریت لائیں گے،ہم اپنی جمہوریت لائیں گے جب کہ ’گاڈ فادر‘ اور عمران خان کو سمجھ نہیں آرہی ہے کہ آپ کے پاس کچھ ہوگا تو عوام کو دیں گے جب کہ اب جو کچھ ہوگا ووٹ کے ذریعے ہی ہوگا، ان خیالات کا اظہار دونوں راہنمائوں نے منگل کے روز اسلام آباد پریڈ گرائونڈ میں پیپلز پارٹی کے پچاسویں یوم تاسیس کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جلسے سے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی ، سابق وزیر اعظم پرویز اشرف ، سابق چیئرمین سینٹ نیئر بخاری اور دیگر اہم راہنمائوں نے بھی خطاب کیا ۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ آج ہم پارٹی کا پچاسواں یوم تاسیس منارہے ہیں جس پر پوری پارٹی کو مبارکباد دیتا ہوں اوران کوجہنوں نے قائد عوام کیساتھ ملکر مظالم کا مقابلہ کیا اور کوڑے کھائے انہوں نے کہا کہ جب بھی ملک میں امریت مسلط کی گئی جب بھی عوام کے حقوق سلب کئے گئے تب تب پیپلز پارٹی اٹھ کھڑی ہوئی اور عوام کے حقوق کی جنگ لڑی پیپلز پارٹ کا نا قافلہ تھما ہے اور نہ رکا ہے پیپخز پارٹی نے گزشتہ پانچ دہائیوں میں انقلابی کام.کئے ہیں پچاس برس پہلے ملک کے وسائل عوام پر خرچ نہیں ہوتی تھی سیاست پہ جاگیرداروں کا قبضہ تھا اقلیتوں اور خواتین میں اضطرابی کیفیت تھی جو کچھ عرصہ بعد انقلابی کیفیت میں تبدیل ہوگئی 1971 کے سانحہ کے بعد جب اقتدار نہ سنبھالا گیا تو اقتدار ذولفقار علی بھٹو کو دیدیا بھٹوشہید نے جہموری اور عوامی بنیادوں پر اس ملک کی بنیاد رکھی ادارے بنائے عوام کو روزگا دیا گیا جس سے ملک میں معاشی انقلاب بھی آیا ایک ضیائ ڈکٹیٹر نے جہموریت پی شب خون مارا اور بھٹو صاحب کو پھانسی دیدی لیکن یہ قافلہ نہ رکا شہید بی بی کے قاگلے کو روکنے کئلے ظلمات کے پہاڑ توڑے گئے لیکن وہ عوام سے کیسے دور رہ سکتی تھیں وہ عوام.کے ساتھ رہیں ضیائ کے دور میں دہشتگردی کو فروغ دیا گیا اور نواز شریف نے امیر المومنین بننے کیلئے آئین میں ترمیم کرنا چاہی لیکن شہید بی بی نے ڈٹ کر مقابلہ کیا اور نواز شریف کو شکست دی مشرف کی منافقانہ پالسیوں کی وجہ سے ملک میں معصوم.لوگوں کو دہشتگردی کا نشانا بننا پڑا انہوں نے کہا کہ شہید بی بی نے عوام کئلیے ادارے کھڑے کئے پیپلز پارٹ نے اپنے گزشتہ دور میں سی پیک شروع کیا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا صوبوں کو حقوق دئے سندھ میں کڈنی لیور کے ہسپتال بنائے گئے ہیں اربوں روپے کے مالیت سے پل بنائے ہیں انہوں نے کہا کہ سیاست اور میراث میں فرق ہوتا ہے پی پی میراث ہے یہ ہر اس شخص کی.میراث ہے جو ظالم.کے سامنے سر کٹوانا جانتا ہے یہ ہر اس شخص کی میراث ہے جو ڈکٹیٹر کا سامنے کھڑا ہو جاتا ہے انہوں نے کہا کہ ملک کے مشکل حالات میں جہموریت بہترین انتقام اور پاکستان کھپے کے نعرے لگائے تاریخ نے ہمیشہ پی پی سے امتحان لیا ہے جب بھی اقتدار ملا اس وقت ملکی حالات انتہا ئی ناسازگار تھے انہوں نے کہا کہہم اقتدارچعوام کئلے چاہتے ہیں اسلام امن محبت پیار اور انسانیت کا دین ہے یہ دین فرقہ واریت اور دہشتگردی کے خاتمے کا درس دیتا ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی اصلاحات تعلیمی اصلاحات خواتین کے حقوق کے اصلاحات لائیں گے ایسے اقدامات کریں گہ کہ نوجوانوں کو روزگار ڈھونڈھنا نہ پڑے ہمیں نئی روایات قائم.کرنس ہونگے ایسا معاشرہ بنائیں گے جس میں نہ دہشتگردی ہوگی نہ فرقہ واریت ہوگی اور ایک پر امن معاشرہ ہو گا آئیں سب قسم کھائیں کہ ہم ملک میں مثبت معاشرے کے قیام کئلے میرا ساتھ دو گے ۔

اس سے قبل جلسہ سے خطاب صدر پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے کہا کہ بھٹو صاحب کی شان میں ہم تو کچھ نہیں کہ سکتے لیکن بلھے شاہ نے کیا تھا وے بلیا اساں مرنا ناہیں گو ر پیا کو ہور ہمارا ایمان ہے کہ شہید زندہ ہوتا ہے اور پارٹی کے شہدا آج اس پورے جلسے کو دیکھ رہے ہیں ہم نے بلوچستان کو حقوق دئے کے پی کے کو شناخت دی عوام کو روٹی کپڑا مکان دینے کا وعدہ پورا کیا محترمہ بے نظیر بھٹو کو آج تک علمی دنیا نہیں بھولیں اگر محترمہ زندہ ہوتیں تو وہ بلاول کو دیکھ کر خوش ہوتیں میں ہمیشہ ڈکٹیٹر کو کہتا ہوں کہ آپکا مستقبل نہیں ہے آج ملک میں جو بھی تبدیلی آئیگی وہ ووٹ سے آئیگی ہم چلے جائیں گے لیکن آپکو جہموریت کا تحفہ دیکر جارہے ہیں آج کے جلسے میں ہمارے ورکر موجود ہیں ملک اور دنیا میں تبدیلیاں آرہی ہیں اس وقت میاں صاحب نے ملک کنگال کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ گارڈ فادر اپنا کام کر گیس ہے اور اس جعلی خان کو بات سمجھ نہیں آرہی ہم نے جعلی مینڈیٹ پر حکومت دی تاکہ ملک میں جہموریت مستحکم ہو سکے لیکن آج ان شریفوں کو نہیں بچائیں گے آج ڈالر کی قیمت 147 روپے پوچکی ہے لیکن یہ عوام سے چھپا رہے ہیں ملک کا نا قابل تلافی نقصان ہو رہا ہے جب بھٹو صاحب سائنس کے طالب علم تھا تو انہوں نے نیو کلئر کا خواب دیکھا اور خواب کو پورا کیا ہم افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں افغان تاریخی اور اچھے لوگ ہیں دہشتگردی کے مسائل.دونوں.ممالک.میں ہیں ہم افغانستان کو دعوت دیتے ہیں کہ.آئیں بیٹھ کر مسائل حل کریں دہشتگردی کے خاتمے پر کام کریں کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہیاور جب تک ہماری رگوں میں خون ہے اس وقت تک کشمیر کئلے لڑتے رہیں گے ملک کی معیشت کی بہتری کیلئے زراعت کی جانب مثبت اقدامات کرنے ہونگے ایگرو کی بنیاد پر اکانومی بنائی جائیگی لیبر کو ان کے حقوق ملتے رہیں گے آج یہ لوگ ہماری پالیسیوں کو مانتے ہیں شہید بی بی کو مانتے ہیں اور مجھے بھی.مانتے ہیں انہوں نے کہا کہ بی بی کیستاھ ہر اس جگہ پہ گیا ہوں جہسں بھٹو صاحب گئے میں کھولی میں گیا ہم پارلیمنٹ کو سپریم بنایا اور جو بھی ایوان میں ہو گا وہ اس کا جواب دہ بھی ہوگا عوام کو مایوس نہیں ہونا چاہئے ابھی پاکستان کو بنے اتنا عرصہ نہیں ہوا عوام کی طاقت کو ووٹ سے بدلیں گے سنہوں نے کہا آبادی زیادہ کو اپنی طاقت بنائیں۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ آج خوشی کا دن ہے آج ہم سب محسوس کرتے ہیں بے نظیر بھٹو زیڈ اے بھٹو اور شہید کارکنان کی روحیں اس جلسہ.میں موجود ہونگی آج پہاڑوں ریگستانوں نے واضح پیغام دیدیا ہے کہ کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے آج آصف علی زرداری بی بی کی صورت میں ہمیں بلاول بھٹو زرادری دے رہے ہیںآج بے روز گاری کی وجہ سے نوجوان گمراہ ہو رہے ہیں نو جوانوں کو غلط استعمال کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو.کی قیادت میں نوجوان اٹھ کھڑے ہوں اور اپنے حقوق کی جنگ لڑیں پیپلز پارٹی عوام میں شعور کی بات کرتی ہے پیپلز ہارٹی بلاول بھٹو کی صورت میں آج پھر کھڑی ہو گئی ہے۔

سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو گولڈن جوبلی پر تمام پارٹی کارکنان اور لیڈران کو مبارکباد دہتا ہوں وفاق میں گولڈن جوبلی منانے کا مقصد ہی یہی ہے یہ پارٹی وفاق کی پارٹی ہے ملک میں اگر کوئی تبدیلی لایا ہے تو وہ زولفقار علی بھٹو ہے انقلابی لیڈر صرف ذولفقار علی بھٹو تھے انہوں نے ملک میں تبدیلی کیلئے انتھک محنت کی اور پھانسی کے پھندے کو گلے لگایا ہم نے جو سٹینڈ لیا وہ پارٹی کیلئے تھا ہم فاروق لغاری نہیں ہیں،راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ میں شکر گزار ہوں اپنی پارٹی کا انہوں نے گولڈن جوبلی کیلئے خطہ پو ٹھوہار کو چنا ہے پیپلز پارٹی پر تنقید کرنے والے بتائیں کہ 1978 میں پاکستان کی آبادی دس کروڑ تھی لیکن صرف اسی لاکھ لوگ ووٹ کا حق رکھتے تھے زیڈ اے بھٹو نے عوام کو حق دیا وہ کون تھا جس نے کہا کہ کشمیر کیلئے ایک سو سال تک جنگ لڑنے کا کہا وہ کو ن تھا جس نے اصولوں کیلئے پھانسی کا پھندہ چوما وہ کون تھا جس نے کہا کہ گھاس کھائیں گے لیکن ملک کو ایٹمی طاقت بنائیں گے وہ ذورلفقار علی بھٹو تھا جس کی مرہون منت ملک کا طاقطور دفاع بنایا انہوں نے کہا کہ جب سوات میں پاکستان کا جھنڈا نہیں لہرایا جارہا تھا تو آصف علی زراداری نے وہاں حکومت کی رٹ قائم کروائی انہوں نے مشکل حلات.میں بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا ۔

پی پی رہنما شوکت بسرا نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں شریفوں اور پی پی رہنماوں کیلئے علیحدہ قوانین ہیں آج کے جلسہ نے ثابت کردیا ہے کہ پیپلز پارٹی چاروں صوبوں کی زنجیر ہے ہمارے دور میں ملازمین کی تنخواہوں میں ریکارڈ اضافہ کیا گیا انہوں نے کہا کہ غیر جمہوری قوتیں ملک سے جمہوریت کا خاتمہ چاہتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے جمہوریت کیلئے پھانسی کے پھندوں کو چوما ہے گولیاں کھائیں ہیں کارکنوں کا خون بہا گیا اور اب بھی جہموریت کی بقا کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے شوکت بسرا نے کیا کہ پی پی کے آج پچاس سال مکمل ہوچکے ہیں ان پچاس سال کی جدوجہد میں پارٹی کی بے مثال قربانیاں شامل ہیں ۔

پیپلز پارٹی رہنمائ ندیم افضل چن نے پی پی کے یوم تا سیس پر پریڈ گراونڈ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پی پی کو پچاس سال مکمل ہوچکے ہیں پییلز پارٹی کو ختم کرنے والے خود ختم ہوگئے ہیں پیپلز پارٹی ایک نظریے کا نام ہے جسے ختم کرنا نا ممکن ہے پیپلز پارٹی عام کھوکھے والوں سے لیکر ایک مزدور کی پارٹی ہے آج وعدہ کرنا ہوگا کہ تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اکٹھے ہوکر نظریے کیلئے کام کریں گے ضیا ء کی گود میں پلنے والے اور عدلیہ کا سہارا لیکر پیپلز پارٹی کی حکومت کو ختم کرنے والے پوچھتے ہیں کہ ہمیں کیوں نکا لا ہے کنٹینرز کا سہارا لینے والے خود کنٹینز کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارا جلسہ کی بنیاد نظریے پر ہوتی ہے آج پچاس سال بعد بلاول بھٹو سے وعدہ لینا ہو گا کہ یہ پارٹی کارپوریشنز کی پارٹی نہیں بنے گی یہ غریب کی پارٹی ہے اور رہیگی ۔

پی پی رہنمائ اخونزادہ چٹان نے کہا کہ یہ ہمارا لیڈر ہے ملک میں جمہوریت کیلئے شب و روز کام کر رہا ہے انہوں نے کیا ذورلفقار علی بھٹو نے ہی عوام کو منشور دیا ہے کہ اسلا ہمارا دین ہے طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں پیپلز پارٹی کا منشور ہے جہوریت ہماری سیاست ہے وہ نواز شریف جو کہتا تھا کہ میں ضیائ کے منشور کو آگے بڑھوں گا آج جہموریت کی بات کرتا ہے ایمپائر کی انگلی کا سہارا لینے والا عمران نیازی بھی.ملک میں جمہوریت کی بات کرتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنا ورکر کھویا ہے وہ ورکر جو پیدل سائیکل پر پی پی کے جلسوں میں شامل ہو تا ہے وہ ورکر جو ڈکٹیٹر کیخلاف کھڑا ہو جاتا ہے لیکن اقتدار میں پارٹی سے دور ہوجاتے ہیں جناب چئرمین ان ورکرز کو صرف بھٹو ہی واپس لاسکتا ہے ان ورکرز کی پیپلز پارٹی کو اشد ضرورت ہے ۔

پی پی رہنما ثمینہ خالد گھرکی نے کہا کہ آج ہمارا پچانسواں یوم تاسیس ہے ٹھیک پچاس برس قبل ذولفقار علی بھٹو نے پیپلز پارٹی کی بنیار رکھی تھی محترمہ بے نظیر بھٹو نے پارٹی کیلئے جو کام کیا اس کی مثال نہیں ملتی انہوں نے پارٹی میں خواتین کو اہم کام سونپے اور پارٹی میں خواتین کو اہم مقام دیا پیپلز پارٹی کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ جلسہ میں آنے والے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتا انہوں نے کہا دھرنے کی وجہ سے نلسے کیلئے انتظامات کیئلے بہت کم وقت ملا آج کے جلسہ نے اس جماعت کے دعووں کو چکنا چور کردیا ہے جو کہتے تھے پریڈ گاونڈ صرف ان کی جاگیر ہے اور کو دوسری پارٹی بڑا اجتماع اکٹھا نہیں کرسکتی آج کے جلسہ نے گزشتہ جلسوں کے ریکارڈ توڑ دئے ہیں انہوں نے کہا کہ چئرمین بلاول بھٹو زرداری قوم سے وعدہ کریں کہ آپ.ملک میں جمہوریت اور عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کریں گے اور انہیں اپنے حقوق دیں گے انہوں نے کہا کامیبا جلسہ کروانی.پر اسلام آباد اور راولپنڈی تنظیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

پی پی صدر بلوچستان علی مدد جتک نے کہا کہ پچاس سال میں پیپلز پارٹی کی قربانی کو دیکھیں کہ جنہوں نی.ملک میں جمہوریت کی جنگ لڑی اور عوام کو ان کے حقوق دینے کیلئے جنگ لڑی ہماری اس جدوجہد میں ہمارے معصوم کارکنوں کا خون بھی شامل ہے بلوچستان کو خود مختاری پی پی نے دی آج تاریخی جلسہ میں کوئی کرایے کا بندہ نہیں ہے بلکہ جیالے ہیں جو زمین پر بیٹھ کر اپنے محبوب قائدین کا خطاب سن رہے ہیں ۔

مخدوم احمد محمود نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہاریوں کی جماعت ہے پیپلز پارٹی کو ختم کرنے کیئلے ظلم کے پہاڑ توڑے گئے کارکنوں کو جیلوں میں ڈالا گیا کارکنوں کو شہید کیا گیا آئندہ انتخابات پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب سمیت پورے ملک مین کامیابی حاصل کریگی پیپلز پارٹی کو ختم کرنے والے خود ختم ہوگئے ہیں یہ ملک تا قیامت رہیگا اور پیپلز پارٹی بھی تاقیامت رہیگی۔

پی پی رہنمائ نثار کھوڑو نے کہا کہ پی پی کی پچاس سالہ تاریخ پر دینا بھر نے کتابیں لکھی ہیں آج سر فخر سے بلند ہے کہ میں لاڑکانہ سے ہوں اور پیپلز پارٹی پوری دینا میں سرخرو ہوئی ہے فخر ہے کہ پیپلز پارٹی کے ورکر اور کارکنان ہیں وہ بے نظیر بھٹو تھیں جو ملک کی عوام کو ڈکٹیٹر سے بچانے کیلئے تمام زنجریں تو ڑ کر وطن واپس آئیں ہم نہ پہلے جیلوں سزاوں سے ڈرے تھے نہ آج ڈرتے ہیں زیڈ بھٹو نے جان دیدی لیکن عوام کے مفاد پر سودا بازی نہیں کی آج پورے ملک لوگ پیپلز پارٹی پر فخر کرتے ہیں یہ پارٹی صدیوں رہے گی ۔

پی پی رہنمائ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آج ہم پچاس سالہ جشن منا رہے ہیں ہمارا سینہ بزرگوں کی قربانیوں کی وجہ سے چوڑا ہے اور سر فخر سے بلند ہیں پچاس سالہ تاریخ میں ہمارے لیڈران گولیا کھائیں پھانسی کے پھندے چومے اور کارکنوں کا سرعا م خون بہایا گیا پیپلز پارٹی نے عوام کو روٹی کپڑا اور مکان دیا ہے کہتے ہیں کہ پی پی کی موجودہ قیادت نے ملک میں جمہوریت کیلئے دیگر جماعتوں کو بھی سنبھالا اور موجودہ قیادت نے عوام کے خوابوں کے مطابق چلایا ہے اور آئندہ بھی چلاتے رہیں گے ۔

صدر آزار کشمیر پی پی چوہدری یسین نے کہا کہ پیپلز پارٹی آئندہ انتخابات کامیاب ہوگی کشمیر پیپلز پارٹی کی قیادت میں آزاد ہو گا پیپلز پارٹی کی پچاس سالہ تاریخ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور دنیا پیپلز پارٹی کی جدوجہد کو جانتی ہے کشمیر سے آئے کارکنا ن کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نئیر حسین بخاری نے یوم تاسیس کی تقریب کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے سے تلاوت کلام پاک اور شہدا کیلئے فاتحہ خوانی کروائی فاتحہ خوانی کے بعد انہوں نے کہا ملک میں جمہوریت کارکنوں کی وجہ سے ہے اور کارکنوں کی قربانیوں کو کبھی نظر انداز نہیں کیا جائیگا۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے جلسہ گاہ میں خواتین کے لیے رکھی گئی کرسیاں کم پڑ گئیں کچھ خواتین زمین پر ہی بیٹھ گئیں جبکہ بیشر خواتین کا کرسیاں کم ہونے پہ انتظامیہ کی جانب سے کئے جانیوالے انتظامات کو ناکافی قرار دیدیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات