پاکستان اور رومانیہ کا اقتصادی،تجارتی،دفاعی،سائنس و ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو توسیع دینے پر اتفاق

رومانیہ کا دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور کامیوں کا اعتراف نیو کلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کیلئے غیر امتیازی رویئے سے متعلق پاکستانی موقف کی حمایت کردی

جمعرات 7 دسمبر 2017 12:34

پاکستان اور رومانیہ کا اقتصادی،تجارتی،دفاعی،سائنس و ٹیکنالوجی سمیت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2017ء) پاکستان اور رومانیہ نے اقتصادی،تجارتی،دفاعی،سائنس و ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید توسیع دینے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق رائے گزشتہ روزکو بخارسٹ میں منعقدہ پاک رومانیہ دو طرفہ سیاسی مشاورت کے نویں مرحلے کے موقع پر پایا گیا۔ایڈیشنل سیکرٹری(یورپ) ظہیر اے جنجوعہ نے پاکستانی وفد جبکہ ڈی جی برائے عالمی امور رادو سافتہ نے رومانین وفد کی قیادت کی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق دونوں فریقوں نے اقتصادی،تجارتی،دفاعی،تعلیمی،سائنس و ٹیکنالوجی،آئی سی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسیع کرنے اور عوام کے مابین رابطوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے پارلیمانی سمیت اعلی سطح پر تبادلوں میں اضفے پر بھی اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

رومانیہ نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور کامیوں کا اعتراف کیا۔

رومانیہ نے نیو کلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کیلئے غیر امتیازی رویئے سے متعلق پاکستانی موقف کی حمایت کی۔رومانیہ کو خطے بالخصوص افغانستان کی تازہ صورتحال،پاک بھارت تعلقات اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا گیا۔مشاورتی اجلاس کے بعد ایڈیشنل سیکرٹری ظہیر اے جنجوعہ نے رومانیہ کے وزیر خارجہ تھیو ڈور میلسکانو اور سٹیٹ سیکرٹری برائے عالمی امور مونیکا سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔رومانیہ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ انکا ملک پاکستان کیساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔انہون نے اپنے اپاکستانی ہم منصب خواجہ آصف کو رومانیہ کا دورہ کرنیکی بھی دعوت دی۔

متعلقہ عنوان :