دھرنا سیاست مثبت رنگ نہیں ،اگر مجبور کیا جائے تو دھرنا دیا بھی جا سکتا ہے‘ قمر زمان کائرہ

طالبان کے استاد کے اتحادی طالبان خان رقص اور دھمال میں فرق نہیں جانتے ،دھمال صوفیاکا ورثہ ہے ‘ صدر پی پی پنجاب

جمعرات 7 دسمبر 2017 17:57

دھرنا سیاست مثبت رنگ نہیں ،اگر مجبور کیا جائے تو دھرنا دیا بھی جا سکتا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2017ء) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ طالبان کے استاد کے اتحادی طالبان خان رقص اور دھمال میں فرق نہیں جانتے ،دھمال صوفیاکا ورثہ ہے ،طالبان خان سیاست کریں کلچر پر تنقید نہ کریں ،نواز شریف کیخلاف کوئی اتحاد نہیں بن رہا ،قانونی پوزیشن ہے کہ نواز شریف کو کرپشن مقدمات کا سامنا ہے ،جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کو مسلک کارنگ دیا جا رہا ہے ،ہمارا مطالبہ ہے کہ ایف آئی آر ہونی چاہیے اورذمہ داروں کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے ،جب سے پاناما شروع ہوا حمزہ شہبازغائب تھے شکرہے اب وہ بھی منظر عام پر آئے ہیں ،جس دن حدیبیہ پیپر کھلے گا پھر حمزہ اور ان کے بڑوں کو پتہ چلے گا ۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی فضا ء گرم ہے ،پاکستان میں کلچر کو بھی برداشت نہیں کیا جارہا ،طالبان خان سیاست کریں کلچر پر تنقید نہ کریں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی کے بڑے شو سے یہ بدحواس ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف کوئی اتحاد نہیں بن رہا ، ان کیخلاف کرپشن کے مقدمات ہیں اور اس پر ہمارا واضح موقف ہے ،پیپلز پارٹی سب کو ساتھ لیکر۔

چلنے کی بات کرتی ہے ۔انہوںنے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے فون کر کے آصف زرداری کو دعوت دی یہ ایک سیاسی ملاقات ہے ،دھرنا سیاست مثبت رنگ نہیں ہے لیکن اگر مجبور کیا جائے تو دھرنا دیا بھی جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور شہر میں بھی پینے کاصاف پانی کا مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یا تو کمیشن بننے نہیں چاہئیںاگر کمیشن بنائے جائیں تو رپورٹ سامنے آنی چاہیے۔موجودہ حکمران اخلاق نام کی چیز کو نہیں مانتے بلکہ طاقت والوں کی بات مانتے ہیں ،دھرنے والے تو تیار ہو ہی رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :