نوازشریف کے اپنے داماد کیپٹن صفدر کو خفیہ طریقے سے 9ارب کے فنڈز دینے کا انکشاف

پی اے سی نے 9ارب روپے کی تفصیلات طلب کرلیں،تحقیقات کرنے کا فیصلہ ارب کی تفصیلات طلب کرنے پر لیگی ایم این ا ے میاں منان اور شیخ رشید کے مابین شدید جھڑپ،چیئرمین پی اے سی خورشید شاہ نے بچ بچاؤ کروا دیا ایران سی100میگاواٹ بجلی خریدنے کا معاہدہ ہوگیا،28ارب روپے بجلی حاصل کئے بغیر نجی پاور کمپنیوں کو ادا کرنے کا پی اے سی میں انکشافات

جمعرات 7 دسمبر 2017 19:37

نوازشریف  کے اپنے داماد کیپٹن صفدر کو خفیہ طریقے سے 9ارب کے فنڈز دینے ..
اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2017ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ سابق نااہل وزیراعظم نوازشریف نے پارلیمنٹ سے منظوری لئے بغیر 9ارب روپے کے فنڈز اپنے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اور وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب کے حوالے کئے گئے تھے۔پی اے سی نے بجلی خریدے بغیر پاور کمپنیوں کو نوازشریف حکومت کی طرف سے ادا کئے گئی28ارب کی غیر قانونی ادائیگیوں کے آڈٹ اعتراضات نمٹا دئیے ہیں،حکومت نے اجلاس کو بتایا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے لئے ایران سے 100میگاواٹ بجلی خریدی جارہی ہے جبکہ کے الیکٹرک کو چین کی شنگھائی پاور کمپنی جلد خریدی گی،اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ بجلی چوری اور تکنیکی نقصانات کی280 ارب روپے غریب صارفین سے وصول کئے جارہے ہیں جبکہ سرکلر ڈیٹ دوبارہ500 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

(جاری ہے)

پی اے سی کا اجلاس سید خورشید شاہ کی صدارت میں ہوا جس میں کابینہ ڈویژن کے مالی سال2015-16ء کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ہے۔کابینہ ڈویژن کے اعلیٰ حکام نے اجلاس کو بتایا کہ نوازشریف نے شیخ آفتاب کی سربراہی میں قائم سٹینڈنگ کمیٹی کو9ارب روپے کے فنڈز فراہم کر رکھے ہیں،اس کمیٹی میں نوازشریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر اور سعود مجید بھی شامل ہیں،یہ9ارب ان افراد کی دسترس میں دئیے گئے ہیں جن کی پارلیمنٹ سے اجازت نہ ھطلب کی گئی ہے اور نہ اعتماد میں لیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ 9ارب روپی دینے کا مقصد تریقاتی سکیموں کی تکمیل کرانا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر9ارب روپیداماد کو دئیے ہیں تو ہم یہاں کیوں بیٹھے ہیں،یہ غیر قانونی اقدام ہے اور9ارب کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ اگر یہ فنڈز افسران کے پاس ہوتے تو اس کا احتساب ہوتا لیکن یہ سیاسی لوگوں کی دسترس میں دئیے گئے ہیں یہ کھلا فراڈ ہے،جس کی تحقیقات ہونی چاہئیں،شیخ رشید کے اعتراضات پر مسلم لیگی ایم این نے میاں منان اور شیخ رشید کے مابین شدید جھڑپ شروع ہوئی،جس پر چیئرمین پی اے سی خورشید شاہ نے مداخلت کرتے ہوئے بچ بچاؤ کروایا۔

نوید قمر نے کہا کہ فنڈز کمیٹی کے حوالے کردئیے گئے بعد میں سکیمیں بنائی گئیں ہیں یہ ظلم ہے،ترقیاتی فنڈز کے حوالے سے پلاننگ ڈویژن کے پاس اختیارات ہیں،نوازشریف نے اپنی حکومت کی ایک وزارت کو بائی پاس کرکی9ارب روپے داماد کے حوالے کئے تھے۔عاشق گوپانگ نے کہا کہ یہ کرپشن نہیں ہے۔میاں منان نے کہا کہ یہ سلسلہ 50سال سے جاری ہے ،سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے کہا وفاقی کابینہ نے پالیسی کا سیکٹر لائن کی منظوری دی تھی،پی اے سی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ9ارب روپے کے اخراجات بارے تحقیقات کی جائیں،اس حوالے سے 9ارب روپے کے اخراجات بارے مکمل تفصیلات طلب کرلیں۔

پی اے سی اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ نوازشریف حکومت نے نجی پاور کمپنیوں سے بجلی خریدے بغیر28 ارب روپے ادا کردئیے تھے اس کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات ہونی چاہئیں،یہ ادائیگیاں جامشورو پاور کمپنی،نادرن پاور جنریشن کمپنی،سنٹرل پاور جنریشن کمپنی اور دیگر نجی پاور کمپنیوں کو کی گئی تھیں،یہ ادائیگیاں 2019ء میں نوازشریف حکومت نے کیں تاہم پی اے سی نے آڈٹ حکام کی سفارشات پر عملدرآمد کی ہدایات دیتے ہوئی28 ارب روپے کے آڈٹ اعتراضات نمٹا دئیے۔

اجلاس میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفسیر کی عدم حاضری پر ممبران نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا اگر آئندہ اجلاس میں حاضر نہ ہوئے تو کے الیکٹرک کے افسران کی گرفتاری کا حکم دے دیں گے۔اجلاس میں سیکرٹری توانائی نے بتایا کہ کے الیکٹرک کو چین کی کمپنی شنگھائی کی پاور کمپنی خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہے اور اس حوالے سے مذاکرات آخری مرحلے میں ہیں۔

اجلاس میں سیکرٹری پانی وبجلی نے بتایا کہ ایران سے مزید 100میگاواٹ بجلی خریدنے بارے معاہدہ ہوچکا ہے جبکہ 70میگاواٹ پہلے ہی خرید رہے ہیں،یہ بجلی گوادر اور بلوچستان سے توانائی کی ضروریات پورا کریگی۔سیکرٹری توانائی نسیم کھوکھر نے بتایا کہ بجلی چوری اور تکنیکی نقصانات کے 280 ارب روپے صارفین سے وصول کئے جاتے ہیں اور بجلی چوری چھپانے کے لئے واپڈا حکام اووربلنگ کرتے ہیں تاکہ نیپرا کو اپنے نقصانات کم ظاہر کرسکیں اووربلنگ روکنے کے لئے سخت قانون سازی کی گئی ہے جس کے نتائج مثبت آئیں گے۔

سیکرٹری پانی وبجلی نے بتایا کہ سردیوں میں بجلی کی کھپت آدھی ہوجاتی ہے،گرمیوں میں 24000میگاواٹ ہوتی ہے جبکہ سردیوں میں13ہزار میگاواٹ ہوتی ہے،سردیوں میں ہائیڈرل پاور جنریشن کم ہوجاتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گوادر میں واٹر پروجیکٹ اور پاور پروجیکٹ چین کی کمپنیاں مکمل کررہی ہیں اور اگلے چار سالوں میں مکمل ہوں گے،چین کی کمپنیاں گوادر میں مختلف منصوبے لگا رہی ہیں،یہ معاہدے حکومت ٹو حکومت ہوئے تھی۔