امریکہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے،پرویز مشرف

امریکی فیصلہ اسلامی دنیا کے لئے مایوس کن ہے۔ٹرمپ کی پالیسیاں دنیا کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں،سابق صدر کا رد عمل

جمعرات 7 دسمبر 2017 19:41

امریکہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر نظرثانی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2017ء) سابق صدر پاکستان اورآل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین پرویز مشرف نے کہا ہے کہ امریکہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔امریکی فیصلہ اسلامی دنیا کے لئے مایوس کن ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں دنیا کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں۔بڑے اسلامی ممالک حالات کا جائزہ لے کر متفقہ لائحہ عمل اختیار کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکہ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کئے جانے پر اپنے ردعمل میں کیا۔انہوں نے حالیہ امریکی فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں دنیا میں امن کے لئے خطرناک ہیں۔

(جاری ہے)

ایک بڑے ملک کے صدر کے طور پر انہیں متنازعہ فیصلے نہیں کرنے چاہئیں۔

دنیا کی ایک بڑی آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔اسلامی دنیا کے ساتھ اس طرح کا رویہ سب کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔امریکی فیصلے سے سخت مایوسی ہوئی اور اسلامی دنیا بے چینی کا شکارہے۔امریکہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اورایسے فیصلے نہ کرے جن سے دنیا کی ایک بڑی آبادی کی دل آزاری ہو۔ اسلامی ممالک کو چاہئیے کہ فہم و فراست سے حالات کا جائزہ لے کر متفقہ طور پر ٹھوس اور قابل عمل لائحہ عمل طے کریں ۔ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی کو ایسے اقدامات کرنے چاہئیں کہ جن سے امریکہ اپنا فیصلہ واپس کرنے پر مجبور ہو جائے۔