لشکرطیبہ کافوکس کشمیرہے،کشمیری مجاہدین کودہشتگرد مت کہا جائے،پرویز مشرف

لشکرطیبہ نے قربانیاں دی ہیں،انڈیاکی کوئی بات نہیں ماننی چاہیے کہ یہ مجاہدین دہشتگرد ہیں،لشکرطیبہ کوانڈیاسے دہشتگردقراردلوایا،جبکہ اجمل قصاب اور پٹھان کوٹ واقعےکی”را“کے کہنے پرپاکستان میں ایف آئی آردرج ہوئی۔ دبئی میں تقریب سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 8 دسمبر 2017 19:50

لشکرطیبہ کافوکس کشمیرہے،کشمیری مجاہدین کودہشتگرد مت کہا جائے،پرویز ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔08 دسمبر2017ء) : آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدرجنرل (ر)پرویز مشرف نے کہاہے کہ لشکرطیبہ کافوکس کشمیرہے،کشمیری مجاہدین کودہشتگرد مت کہاجائے،لشکرطیبہ نے قربانیاں دی ہیں،زلزلہ زدگان کیلئے قابل تحسین کام کیا،انڈیاکی کوئی بات نہیں ماننی چاہیے کہ یہ مجاہدین دہشتگرد ہیں،لشکرطیبہ کوانڈیاسے دہشتگردقراردلوایا،جبکہ اجمل قصاب اور پٹھان کوٹ واقعے کی ”را“کے کہنے پرپاکستان میں ایف آئی آردرج ہوئی۔

انہوں نے دبئی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈپلومیسی دوطرح کی ہوتی ہے کہ ایک یہ ہے کہ بات مان لی جائے دوسری یہ کہ بات ماننے سے انکارکردیاجائے۔انہوں نے ڈپلومیسی کے بارے میں بتایاکہ فلسطین کے اوپرکتنی قراردادیں جمع کروائی گئیں لیکن اسرائیل نے کسی ایک کوبھی سنجیدہ نہیں لیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ لشکرطیبہ کیوں دہشتگردتنظیم ہے؟ یہ انڈیانے کروائی ہے۔

انڈیانے اقوام متحدہ پراثرورسوخ استعمال کیا۔بھارت امریکاکے ذریعے لشکرطیبہ کودہشتگردقراردلوانے میں کامیاب ہوگئے۔کیونکہ بھارت امریکا پربھی اثررکھتاہے۔جبکہ دہشتگردکوں ہے؟ کیالشکرطیبہ نے پاکستان میں ایک بھی دہشتگردی کاحملہ کیا؟ انہوں زلزلہ زدگان علاقوں میں بھی کام کیا۔ امریکاکے بڑے ہیلی کاپٹرن کورائفلزسے بھی گرایاجاسکتاتھالیکن انہوں نے کبھی ایسانہیں کیا۔

یہ 1991ء میں بنی اور ان کافوکس کشمیرہے۔کشمیرمیں جوکچھ ہورہاہے وہ دہشتگردی نہیں ہے اس کودہشتگردی مت کہاجائے۔کشمیرمیں مجاہدین کی سرگرمیاں ہیں۔لشکرطیبہ نے قربانیاں دی ہیں۔زلزلہ زدگان کیلئے قابل تحسین کام کیا۔ابھی بھی ہمیں یہی کہناچاہیے ہمیں انڈیاکی کوئی بات نہیں ماننی چاہیے کہ یہ مجاہدین دہشتگرد ہیں۔انہوں نے کہاکہ وہ ممبئی کااجمل قصاب ہے ۔

مجھ سے پوچھامیں نے کہاکون ہے یہ ؟ یہی ہوتاہے۔ انہوں نے ایک واقعہ سنایاکہ ایک جاسوس الیگزینڈرتھاوہ انڈیابھاگ گیا۔وہ کے جے پی کاتھا۔اس کوکے جے پی نے انجیکشن دیا۔دنیاکے تحقیقاتی اداروں نے جانچ پڑتال کی انہوں نے بتایاکہ یہ وہاں نہیں گیا۔یہی ڈپلومیسی ہے ۔بھارت اگرہم سے بلوچستان کی بات کرتاہے توہمیں کرنی ہی نہیں چاہیے۔انہوں نے کہاکہ اگردفاعی ڈپلومیسی میں تھوڑی بہت جان ہے توچلے گا۔انہوں نے کہاکہ اجمل قصاب اور پٹھان کوٹ واقعے کی انڈیاکہ انٹیلی جنس ”را“کے کہنے پرپاکستان میں ایف آئی آرہوئی۔کوئی سوچ سکتاہے ۔پھراجمل قصاب کے گھرپہنچ گئے کہ یہ ان کے اماں اور ابا ہیں۔لہذا ہمیں کوئی انڈیاکی بات نہیں ماننی چاہیے ۔