جی سی یونیورسٹی میں ماحولیاتی تبدیلی اور بحالی امن کے حوالے سے مباحثہ، نوجوانوں نے اپنی آراء پیش کیں

جمعہ 22 دسمبر 2017 20:16

لاہور۔22 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 دسمبر2017ء)گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں ماحولیاتی تبدیلی اور بحالی امن کے حوالے سے درپیش مسائل بارے پنجاب بھر سے 400نوجوانوں نے مختلف دورانیہ کے مباحثوں میں اپنی آرا ء پنجاب حکومت کو پیش کیں۔ برگد، پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن، پاپولیشن ایسوسی ایشن آف پاکستان اور گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے معاونت سے تین روزہ کانفرنس کا انعقاد گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں کیا گیا۔

جس میں ڈسڑکٹ لیہ اور جنوبی پنجاب کے نوجوانوں سمیت پنجاب کے دوسرے اضلاع سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس میں ملک بھر کی صوبائی یوتھ پالیسیز کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ پنجاب کی یوتھ پالیسی کو مد نظر رکھتے ہوئے نوجوانوں کا کہنا تھا کہ بحالی امن کی ہر کوشش میں موسمی تغیرات اور ماحولیاتی تبدیلی کے ساتھ جڑے ہوئے مسائل کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

اس مسئلے سے نپٹنے کے لیے سول سوسائیٹی اور حکومتی اداروں کو مل کا کام کرنا ہو گا۔ بے روز گار نوجوانوں کے لیے پنجاب یوتھ پالیسی میں جن زرعی اصطلاحات کا ذکر کیا گیا تھا ان کو فوری طور پر قابل عمل بنایا جائے۔ بحالی امن کی تمام حکومتی کوششیں قابل تعریف ہیں مگر اب وقت آ گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور وسائل پر دبائو، موسمی تغیرات اور نوجوانوں کا مثبت کردار، ذرعی اصطلاحات اور بقائے امن جیسے مسائل کے متعلق مشترکہ لائحہ عمل طے کر لیا جائے۔

کانفرنس میں برگد کی طرف سے جن اہم شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا ان میں چیئر پرسن پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن و صدر پاپولیشن ایسوسی ایشن آف پاکستان ڈاکٹر محمد نظام االدین، یوتھ منسٹر پنجاب جہانگیر خانزادہ،بورڈ ممبر برگد ڈاکٹر قیصر بنگالی ، ممبر قومی اسمبلی رومینہ عالم ، ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب حنا بٹ ، نبیلہ حاکم علی خاں، فائزہ ملک ،ڈاکٹر ہما بقائی، ڈاکٹر نعمان علی چوہدری، سید علی رضا، خرم شہزاد، ڈاکٹر ساجد علی ، مومی سلیم، رضوان علی اور سول سوسائیٹی اور دوسرے حکومتی اداروں کے کئی اہم لوگ شامل تھے۔کانفرنس کے اختتام پر برگد کی طرف سے پنجاب حکومت کو ڈسٹرکٹ لیہ کی یوتھ کا تیار کردہ ایک چارٹر آف ڈیمانڈ بھی پیش کیا گیا۔