چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے نے بھارت میں ایک تہائی ملازمین کو فارغ کردیا

فیصلہ بھارتی ٹیلی کام صنعت میں زبردست مسابقت اور مالی دبائو کی وجہ سے کرنا پڑا ، چیف ایگزیکٹو

منگل 26 دسمبر 2017 12:36

چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے نے بھارت میں ایک تہائی ملازمین  کو فارغ کردیا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2017ء) جریدہ اکنامک ٹائمز میں شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کی ٹیلی کام صنعت میں زبردست مسابقت ، کنسولڈیشن اور مالیاتی دبائو کی وجہ سے چین کی ٹیلی کمیونیکیشن اکیوپمنٹ و سروس کمپنی ہواوے ٹیکنالوجیز کو بھارت میں اپنی افرادی قوت میں ایک تہائی کمی کرنی پڑی ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق کمپنی کو گھٹتے ہوئے ٹیلی کام کاروبار ، نیٹ ورک ،شیٹ ڈائون اور پرفارمنس ریویو کی وجہ سے 2017ء میں ملازمین کے قریباً تیس فیصد کو فارغ کرنا پڑا ، روزگار میں کمی کے بارے میں اس مالیاتی جزیرے کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ہواوے بھارت کے چیف ایگزیکٹو نے کہا ’’ ہواوے ایک فعال ادارہ ہے اور یہ فعالیت ہماری ورکنگ پالیسی سے آتی ہے ،ہم اپنے تمام وسائل کو اپنی اچھی کارکردگی کیلئے وقف کرتے ہیں اور اس کے ساتھ کم اور ناقص کارکردگی سے نمٹنے سے کبھی گریز نہیں کرتے ہیں، ان ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ ملک کے دوسرے اور تیسرے بڑے ٹیلی کام پلیئرز ووڈا وفن بھارت اور آئیڈیا سیلولر کے ادغام کی وجہ سے بھی کرنا پڑا ہے، ہواوے نے متعدد حلقوں میں 4جی سروسز شروع کرنے کیلئے ان کمپنیوں سے متعدد معاہدے کررکھے تھے ، ٹیلی نار بھارت اور ٹاٹا ٹیلی جیسی چھوٹی ٹیلی کام کمپنیوں نے اپنا کاروبار بھارت ایئرٹیل کو فروخت کر دیئے جبکہ ریلائنس کمیونیکیشن جیسی دوسری کمپنیوں نے اپنی وائس بزنس کو بند کر دیا اور ایئرسیل نے چھ حلقوں میں اپنی سروسز بند کر دیں ، 2016ء تک دنیا بھر میں ہواوے کے ملازمین کی تعداد تخمیناً 180000تھی اور یہ دنیا میں نویں سب سے بڑی انفارمیشن ٹیکنالوجی ہے۔

متعلقہ عنوان :