پاکستان مسلم لیگ(ن) کے خلاف مخالفین کی لشکر سازی تیز کردی گئی ہے،علی اکبر گجر

نام نہاد بڑی پارٹیاں میاں محمد نواز شریف اور میاں محمد شہباز شریف کو ٹارگٹ کر کے سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں،رہنما مسلم لیگ (ن)

جمعہ 29 دسمبر 2017 20:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2017ء) حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی نائب صدر علی اکبر گجر نے کہاہے کہ ماضی کی انتقامی سیاست کا سیاہ باب کھولنے والے اس بار بھی ناکام ہونگی․ میاں محمد نواز شریف کی رہنمائی سے مرکز اور صوبوں میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومتیں بننے سے کوئی روک نہیں سکے گا․ میاں محمد نواز شریف کے خلاف انتخابی سازشیں اور حلقہ بندیوں کی چال کے ذریعے انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوششوں پر کڑی نظر ہی․ کروڑوں کارکن اپنے قائد کو اگلی مدت کے وزیر اعظم بنانے کے لئے میدان عمل میں نکلنے کو تیار ہیں․ پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے نائب صدر علی اکبر گجر نیکہا ہے کہ عام انتخابات قریب آتے ہی پاکستان مسلم لیگ(ن) کے خلاف سیاسی لشکر سازی تیز کردی گئی ہی․ ایسی جماعتیں سامنے لائی جا رہی ہیں جن کے اہل خانہ بھی انہیں ووٹ نہیں دیتی․ نام نہاد بڑی سیاسی جماعتوں کے لیڈر کہلوانے والے عام انتخابات میں بد ترین شکست دیکھ کر میاں محمد نواز شریف اور میاں محمد شہباز شریف کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ آئندہ انتخابات میں شرمندگی سے بچ سکیں․ میاں محمد نواز شریف پاکستان کو پہلی مسلم ایٹمی قوت بنانے اور اپنے ملک کو شاندار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے منصوبوں کی وجہ سے پاکستانی قوم کے ساتھ ساتھ تمام عالم اسلام میں احترام کی نظر سے دیکھے جاتے ہیں اسی لئے تمام اسلامی ممالک میاں محمد نواز شریف کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں․پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے نائب صدر علی اکبر گجر نے میاں محمد نواز شریف اور میاں محمد شہباز شریف کے سیاسی الزامات کی نئی لہر کو پاکستان مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں کے لئے چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے کارکن اور قیادت کسی سیاسی مہم جو کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے کلاف بے بنیاد اور جھوٹے الزامات کی دوکان سجائے اور عوام کی رائے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کری․ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ترقیاتی منصوبوں اور وفاقی حکومت کی کاوشوں کے خلاف نئی مہم جوئی اور الزامات کا مقصد میاں محمد نواز شریف کی سیاسی مقبولیت سے خوفزدہ قوتوں کی بھونڈی کوشش ہے جس کا مقصد اپنی سیاسی ساکھ کو بچانے کے سوا کچھ نہیں۔