بھارت : مسجد کا موذن قتل ، قرآن شریف کی بے حرمتی ، مسجد میں توڑ پھوڑ

3دن گزر جانے کے باوجود بھارتی حکومت نے معاملے کا نوٹس نہیں لیا ،نہ ہی واقعہ کی تحقیقات کیلئے کوئی احکامات جاری کئے

پیر 1 جنوری 2018 20:39

بھارت : مسجد کا موذن قتل ، قرآن شریف کی بے حرمتی ، مسجد میں توڑ پھوڑ
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جنوری2018ء) بھارت کی ریاست آندھرا پردیش میں مسجد کے مؤذن کو قتل کرکے، قرآن شریف کی بے حرمتی کیے جانے اور مسجد میں توڑ پھوڑ کیے جانے کا واقعہ پیش آیاہے۔واقعے کو 3 دن گزرجانے کے باوجود بھارت کی یونین حکومت نے معاملے کا نوٹس نہیں لیا، اور نہ ہی ریاستی حکومت نے واقعے کی اعلیٰ تحقیقات کے لیے کوئی احکامات جاری کیے ہیں۔

بھارتی ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدر آباد سے بھارت کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے رکن اسدالدین اویسی نے ٹوئیٹ کی کہ آندھرا پردیش کے شہر لالاچیرووو راجمندھری کی اے پی نورانی مسجد کے پیش امام کو قتل کردیا گیا۔اسدالدین اویسی نے مزید لکھا کہ مؤذن محمد فاروق صاحب کو قتل کرکے، قرآن شریف کی بے حرمتی کی گئی، جب کہ مسجد کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

(جاری ہے)

رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس معاملے پر متعلقہ پولیس افسر سے بات بھی کی، ساتھ ہی انہوں نے ریاست آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرا بڈو نیڈو کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار ہونا چاہیے۔ مسجد میں قتل کیے گئے مؤذن کا تعلق بھارت کی ریاست بہار سے تھا، وہ چند ماہ قبل ہی مسجد میں بطور مؤذن مقرر ہوئے تھے۔

خبر کے مطابق واقعے کے بعد مسلمانوں نے محمد فاروق کے قتل کے خلاف مظاہرہ بھی کیا، جس وجہ سے کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہی۔دوسری جانب پولیس نے مقدمہ درج کرکے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے، تاہم آخری اطلاعات تک پولیس کو کوئی خاطر خواہ کامیاب نہیں ہوئی تھی۔واقعے کی تاحال دیگر تصدیقی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں ، تاہم واقعے سے متعلق خیال کیا جا رہا ہے کہ انتہاپسندوں کی جانب سے فرقہ وارانہ فسادات کی کوشش کی گئی ہوگی۔۔

متعلقہ عنوان :