جڑی بوٹیوں کو تلف کرنے میں سستی کا مظاہرہ کرنے کی صورت میں فی ایکٹر پیداوار متاثر ہوسکتی ہے ‘ محکمہ زراعت

منگل 2 جنوری 2018 14:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2018ء)ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہاکہ جڑی بوٹیاں کے سولہ مختلف نقصانات ہیں اس لئے ان جڑی بوٹیوں کی تلف کرنا بہت ضروری ہے ،جڑی بوٹیوں کو تلف کرنے میں سستی کا مظاہرہ کرنے کی صورت میں فی ایکٹر پیداوار متاثر ہوسکتی ہے ،، ترجمان نے مزید کہا کہ جڑی بوٹیوں کے سولہ نقصانات یہ ہیں پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں، معیاری پیداوار کی راہ میں رکاوٹ ڈالتی ہیں،پیداواری اخراجات میں اضافہ کرتی ہیں، فصلوں کو گرا دیتی ہیں، خوراکی اجزاء کو ضائع کر تی ہیں، پانی کا نقصان کرتی ہیں، روشنی کے حصول میں مقابلہ کرتی ہیں، جگہ پر قبضہ کر لیتی ہیں، کیڑے مکوڑوں کی آماجگاہ بنتی ہیں، جانوروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں، انسان کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں، آبی گذرگاہوں اور آبی حیات کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں، جنگلوں اور چراگاہوں کے لیے نقصان دہ ہوتی ہیں، فیکٹریوں ، پبلک پارکوں اور باغات کے لیے نقصان دہ ہیں، زہریلے کیمیائی مرکبات کا اخراج کرتی ہیں اور طفیلی جڑی بوٹیاں شامل ہیں۔