پاکستان میں 35 ہزار ہیکٹر رقبہ پر کیلے کی کاشت کی جاتی ہے

منگل 2 جنوری 2018 16:16

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جنوری2018ء) محکمہ زراعت پنجاب کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کیلے کا زیر کاشت رقبہ 35 ہزار ہیکٹرز ہے جبکہ پنجاب میں کیلے کی کاشت 3 ہزار ہیکٹرز سے زائد رقبہ پر کی جاتی ہے کیونکہ اس علاقے کی آب و ہوا اس پھل کے لئے موزوں نہیں ہے۔ کیلا کی اعلیٰ اقسام ان گرم مرطوب علاقوں میں کامیابی سے کاشت کی جاسکتی ہیں جہاں کہر نہ پڑتا ہو اور پودے گرم لُو سے محفوظ ہوں اور سالانہ بارش 900 سے 1000 ملی میٹر کے قریب ہو۔

موسم سرما میں درجہ حرارت 16 تا 18 ڈگری سینٹی گریڈ اور موسم گرما میں درجہ حرارت 21 تا 24 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہے پھل کے لئے نہایت موزوں ہے۔ پودے کی جڑیں کم گہرائی تک جاتی ہیں اس لئے اسے کافی پانی اور زرخیز زمین درکار ہے۔

(جاری ہے)

زرعی ماہرین نے اے پی پی کو بتایاکہ کیلا کی کاشت کے لئے پانی اچھی طرح جذب کرنے کی صلاحیت رکھنے والی زمین موزوں ہے۔ کیلے کی افزائش دو طریقوں سے کی جاتی ہی جن میں رائزوم کے ٹکڑے اور زیر بچوں شامل ہیں۔

کیلے کی افزائش کے لئے رائزام ان پودوں کے استعمال کرنے چاہیں جن سے ابھی پھل نہ لیا گیا ہو کیونکہ پھل دینے کے بعد کیلے کا پودا کمزور ہو جاتا ہے اور اس کا اثر زیر بچوں پر بھی پڑتا ہے۔ پودے کمزور ہوں گے اور ان کی بڑھوتری اچھی نہیں ہو گی۔ ماہرین نے مزید بتایاکہ کیلے کا پودا زمین میں لگانے سے پھل دینے تک پندرہ سے اٹھارہ ماہ کا عرصہ لیتا ہے۔

متعلقہ عنوان :