باغبان آم کی بہتر پیداوار کیلئے گدھیڑی کا خاتمہ یقینی بنائیں،محکمہ زراعت

بدھ 3 جنوری 2018 15:43

لاہور۔3 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جنوری2018ء)محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ باغبان آم کے باغات کو گدھیڑی کے متوقع نقصانات سے بچانے کیلئے پودوں کے تنوں پر دو سے تین فٹ کی بلندی پر بند لگائیں تاکہ سردی کے فوراًً بعد زمین سے نکلنے والے گدھیڑی کے نوزائدہ بچے تنے کے ذریعے پودوں پر چڑھ کر نقصان نہ پہنچا سکیں۔ترجمان کے مطابق آم کی گدھیڑی کے انسداد کے لیے پودوں کے تنوں پر لگائے جانے والے بند دو قسم کے ہوتے ہیں ،چپکانے والے بندکی چوڑائی8سی10سینٹی میٹر جبکہ پھسلانے والے بند کی چوڑائی 15سے 30سینٹی میٹر ہوتی ہے ،باغبان پودوں کے تنوں پر لگائے گئے بندکا باقاعدگی سے معائنہ کرتے رہیں،چپکانے والے بند خشک ہونے پر انہیںدوبارہ لگائیں اورپلاسٹک شیٹ کے بنے ہوئے پھسلانے والے بند لگانے سے پہلے یہ یقین کر لیں کہ تنے کی سطح ہموار ہے،سردیوں کے اختتام پر درجہ حرارت میں اضافہ ہونے پراس بند کے نیچے گدھیڑی کے بچے کثیر تعداد میں نظر آتے ہیں جو پودوں کے اوپر چڑھنے کی کوشش میں ہوتے ہیں، زہروں کے بروقت استعمال سے گدھیڑی کے بچوں کو کو ختم کیا جاسکتا ہے اور اس ضرر رساں کیڑے کا بروقت تدارک انتہائی ضروری ہے کیونکہ جب یہ کیڑا پودوں پر حملہ آور ہو جائے تو کیمیائی زہروں کے استعمال سے اس کا انسداد مشکل ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

حملہ کی صورت میں پرو فینو فاس زہر بحساب 500ملی لٹر فی 100لٹر پانی یا امیڈا کلوپرڈ زہر بحساب 200ملی لٹر فی 100لٹر پانی میں ملا کر درختوں کے تنوں پر پودے کے گھیرے میں ، خا لی زمین پر ،سیاڑوں اور دیواروں پر سپرے کریں تاکہ آم کے بور لگنے سے پہلے گدھیڑی کا خاتمہ کر کے آم کی بھرپور پیداوار حاصل کی جا سکے۔