ٹرمپ کا ٹوئٹ ،ْکوئی ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا ہمیں کیسے چلنا ہے ،ْترجمان پاک فوج

،ْپاکستان اپنے وقار پر سمجھوتا نہیں کریگا اور امریکی صدر کے بیان پر قومی رد عمل خوش آئند ہے ،ْ بھارت سے درپیش مسائل کے حل کے بغیر خطے میں امن مشکل ہے ،ْاقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا بیک گراؤنڈ بھارتی ہے ،ْمیجر جنرل آصف غفور کا انٹرویو

بدھ 3 جنوری 2018 22:41

ٹرمپ کا ٹوئٹ ،ْکوئی ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا ہمیں کیسے چلنا ہے ،ْترجمان پاک ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جنوری2018ء) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹ کے ردعمل میں کہا ہے کہ کوئی ہمیں ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا کہ ہمیں کیسے چلنا ہے ،ْپاکستان اپنے وقار پر سمجھوتا نہیں کریگا اور امریکی صدر کے بیان پر قومی رد عمل خوش آئند ہے ،ْ بھارت سے درپیش مسائل کے حل کے بغیر خطے میں امن مشکل ہے ،ْاقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا بیک گراؤنڈ بھارتی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج نے فنڈز کے لیے نہیں بلکہ اپنے ملک میں امن قائم کرنے کے لیے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کیا ،ْضرب عضب کے تحت حقانی نیٹ ورک کے خلاف بھی آپریشن کیا ،ْکسی آپریشن کے نتائج فوری طور پر نہیں آجاتے، اس ایکشن کے بارے میں آنے والا وقت بتاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے امریکی صدر کے پاکستان سے متعلق بیان پر قومی رد عمل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا اب بھی دوست ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے جبکہ ہم امریکا سے تعاون کر رہے ہیں اور کرنا چاہتے ہیں اور ایسے مواقعوں کی لمبی فہرست موجود ہے جس میں ہم نے امریکا کا ساتھ دیا، ایک وقت تھا ہمارے پاس چوائس تھی کہ روس کے پاس جائیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کو لیشن سپورٹ فنڈ افغانستان کی جنگ کیلئے تھا، افغانستان میں ایک کھرب ڈالرخرچے کا نتیجہ سب کو معلوم ہے اور آج بھی ہماری دو لاکھ سے زائد فوج سرحد پر موجود ہے، پاکستان اور امریکا ایک دوسرے کے اتحادی ہیں اور ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف ایکشن آنے والا وقت بتا سکتا ہے۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت سے درپیش مسائل کے حل کے بغیر خطے میں امن مشکل ہے کیوں کہ جب ہمارے قدم کامیابی کی طرف بڑھ رہے تھے تو کلبھوشن کا معاملہ آگیا اور بھارت کبھی نہیں چاہے گا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں ملیں اور وہ امن کی جانب بڑھتا رہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا بیک گراؤنڈ بھارتی ہے۔

متعلقہ عنوان :