زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ (پارب) کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

پارب یونیورسٹی ماہرین کی بیرون ملک ٹریننگ یا کسی ورکشاپ‘ کانفرنس یا سیمینار میں شرکت کیلئے معاونت کرے گا

جمعرات 4 جنوری 2018 17:15

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جنوری2018ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ (پارب) کے مابین زرعی تحقیق میں باہمی تعاون‘ بزنس آئیڈیاز کی کمرشلائزیشن اور پائیدار زرعی ترقی کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔یونیورسٹی میں وائس چانسلرکے چیمبر میں ہونے والی تقریب میں چیف ایگزیکٹو پارب ڈاکٹر نور الاسلام خان اور وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اقبال ظفر نے یادداشت پر دستخط کئے ۔

تفصیلات کے مطابق پارب یونیورسٹی ماہرین کی بیرون ملک ٹریننگ یا کسی ورکشاپ‘ کانفرنس یا سیمینار میں شرکت کیلئے معاونت کرے گا جبکہ یونیورسٹی میں سائنسی کانفرنس‘ ورکشاپ یا سیمینار کے انعقاد میں بھی تعاون کر یگا۔ پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ یونیورسٹی میں تحقیقی منصوبوں کی فنڈنگ کے ساتھ ساتھ پراجیکٹ کے توسط سے سامنے آنیوالی نئی ٹیکنالوجی کو کمرشلائزکرنے میں بھی یونیورسٹی کی مدد کرے گا۔

(جاری ہے)

پانچ سالہ مدت کیلئے طے کئے گئے اس معاہدے کے مطابق پارب زرعی یونیورسٹی کے سینٹر فار ایڈوانسڈ سٹڈیز برائے خوراک و زراعت کے 41تحقیقی منصوبوں کیلئے بھی وسائل فراہم کرے گا ۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹو پارب ڈاکٹر نور الاسلام خاں نے یونیورسٹی ماہرین کوپیشکش کی کہ اگر یہاں سے فروٹ فلائی مینجمنٹ کے حوالے سے کوئی ٹھوس تحقیقی تجویز سامنے آئی تو اس کی فنڈنگ کے ساتھ ساتھ فروٹ فلائی کی بہتر مینجمنٹ کے حوالے سے یونیورسٹی ماہرین کی پیشہ وارانہ صلاحیتوںمیں اضافہ کیلئے ترقی یافتہ ملک کے ماہرکویہاں مدعو کرنے یا مقامی ماہرین کوبیرون ملک بھیجنے کی راہ بھی ہموار کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کپاس کی ہاتھوں سے چنائی کے بجائے اب مشینی چنائی کیلئے ٹیکنالوجی دستیاب ہے جسے پاکستان میں متعارف کروایا جائے گا۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اقبال ظفر نے کہا کہ مشینی کاشت کیلئے ٹیکنالوجی کی ریورس انجینئرنگ کے ذریعے اس کی مقامی سطح پر سستی تیاری کی راہ ہموار کی جائے تو نچلی سطح پر نہ صرف بہتر کوالٹی کی کپاس حاصل ہوگی بلکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اس کی پرکشش قیمت پر فروخت بھی ممکن ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے شعبہ فائبر و ٹیکسٹائل ٹیکنالوجی کے ماہرین مشینی کاشت کیلئے مقامی ٹیکنالوجی کی تیاری میں مصروف ہیںاور وہ توقع رکھتے ہیں کہ جلد ہی اس حوالے سے نمایاں پیش رفت سامنے آئے گی۔ یاد داشت پر دستخط کی تقریب میں ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر‘ ڈائریکٹر ہارٹیکلچرل سائنسز ڈاکٹر امان اللہ ملک‘ چیئرمین انٹومالوجی ڈاکٹر محمد جلال عارف ‘ ڈاکٹر عبدالرشید ‘ ڈاکٹر عبدالنوید‘ قمر شکیل اور ڈاکٹر خرم ضیاء بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :