گوادر میں چین کے فوجی اڈے بنانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ،دشمن سی پیک منصوبے کو سبوتاژ ،پاک چین تعلقات متاثر کرنے کیلئے ایسی افواہیں پھیلا رہے ہیں، دفتر خارجہ

ٹرمپ کے ٹویٹ پر امریکی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے، امریکی امداد بارے جلد تفصیلی رپورٹ جاری کی جائیگی ڈرون حملے کا مناسب جواب دیا جائیگا، بھارت کیساتھ تمام معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں ،بھارت کے اینٹی بیلسٹک میزائل پروگرام سے خطہ عدم استحکام کا شکار ہو گا،افغانستان کو برآمدات میں کمی کی افواہوں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، ترجمان کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعرات 4 جنوری 2018 22:01

گوادر میں چین کے فوجی اڈے بنانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ،دشمن سی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جنوری2018ء) پاکستان نے کہاہے کہ گوادر میں چین کے فوجی اڈے بنانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔دشمن عناصر سی پیک منصوبے کو سبوتاژ ،پاک چین تعلقات متاثر کرنے کیلئے ایسی افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ٹرمپ کے ٹویٹ پر امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے، امریکی امداد بارے جلد تفصیلی رپورٹ جاری کی جائیگی۔

ڈرون حملے کا مناسب جواب دیا جائے گا۔ بھارت کیساتھ تمام معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں ،بھارت کے اینٹی بیلسٹک میزائل پروگرام سے خطہ عدم استحکام کا شکار ہو گا۔افغانستان کو برآمدات میں کمی کی افواہوں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکی امداد کے حوالے سے وزارت دفاع میں کام ہو رہا ہے اور اس سلسلے میں جلد ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئی ایس پی آر نے بھی واضح کیا ہے کہ ڈرون حملوں کا مناسب اورمؤثر جواب دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے ٹویٹ پر امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے فوجی اڈے بنانے کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی، گوادر سمیت پاکستان میں کہیں بھی چینی فوجی اڈوں کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بعض دشمن عناصر سی پیک منصوبے کو سبوتاژ اور پاک چین تعلقات متاثر کرنے کی غرض سے اس قسم کی افواہیں پھیلا رہے ہیں۔پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ سال افغانستان کو پاکستانی برآمدات میں 9فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ افغان حکومت نے بھی تازہ پھلوں کی درآمدات کیلئے رجوع کیا ہے اس مقصد کیلئے تمام کراسنگ بارڈر کھلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بعض عناصر افغانستان کو پاکستانی برآمدات میں کمی کے حوالے سے بے بنیاد پروپیگنڈا کررہے ہیں اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے کیلئے تعاون جاری رکھے گا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایران کیساتھ خوشگوار برادرانہ تعلقات ہیں، وہاں ہونیوالے احتجاجی مظاہرے ان کا اندرونی معاملہ ہے، توقع ہے ایرانی حکومت اس پر خوش اسلوبی سے قابو پالے گی۔

انہوں نے کہا کہ بیجنگ میں پاکستان، چین، افغانستان سہ فرقی اجلاس میں پاکستان نے بارڈر مینجمنٹ ، منشیات کی روک تھام، مہاجرین کی واپسی کے معاملات اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کیساتھ تمام معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے اینٹی بیلسٹک میزائل پروگرام سے خطہ عدم استحکام کا شکار ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تمام مسائل پر بات چیت ہونی چاہئے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے 192 پاکستانی زائرین کو خواجہ نظام الدین اولیاء ؒکے عرس کیلئے آخری وقت میں ویزے جاری کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا عمل دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کی خواہش کو نقصان پہنچاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح بھارت نے اپنی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو بھی پاکستان کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم ، غیر قانونی آپریشن اور جعلی انکاؤنٹرز کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کے نتیجے میں حال ہی میں 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا،اس کے علاوہ بھارت نے طاقت کا استعمال کیا اور پیلیٹ گن کے استعمال سے مزید 2 کشمیری زخمی بھی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق ابھی تک نظر بند ہیں جبکہ ہزاروں حریت رہنماؤں اور شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بھٹ، نعیم احمد خان اور دیگر کارکنان مختلف جیلوں میں قید ہیں جو قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے 58 شہریوں اور 399 ماہی گیروں سمیت 457 بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کی ہے اور یہ اقدام پاکستان اور بھارت کے درمیان 21 مئی 2008 کو ہونے والے قونصلر رسائی کے معاہدے کی دفعات کے مطابق ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان 8 جنوری 2018 کو 146 ماہی گیروں کو بھی رہا کرے گا۔ترجمان دفتر خارجہ نے امریکہ کی جانب سے بیت المقدس کے امریکی فیصلے کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مشرقی بیت المقدس کو فلسطین کا دارالخلافہ سمجھتے ہوئے فلسطین کے 2 ریاستی حل کی حمایت کی۔

انہوں نے فلسطینی سفیر کی جانب سے پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے جلسوں میں شرکت کرنے کے حوالے سے کہا کہ وہ پہلے بھی پاکستان میں مختلف پروگراموں میں شریک ہوتے رہے ہیں۔ انہوں نے 29 دسمبر 2017 کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے چرچ میں ہونے والے خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور مصر کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں۔

انہوں نے اسلام آباد کے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (پمز) میں افغان ہیلتھ پروفیشنلز (اے ایچ ایف) کے ڈاکٹرز کی ایک سالہ تربیت کا آغاز کیا گیا ہے، پاکستان کی جانب سے منعقد کئے گئے اس تربیتی پروگرام کا مقصد افغانستان کے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ترجمان نے افغانستان کے صوبے جلال آباد میں ہونیوالے دہشت گرد اننہ حملے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑنے والے افغان شہریوں کی قربانی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جاپان کے وزیر خارجہ نے 3 سے 4 جنوری کے دوران پاکستان کے دورے کے دوران پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت خطے و عالمی مسائل پر بات چیت کی گئی۔